کراچی (اسٹاف رپورٹر) کنزیومر پروٹیکشن کورٹ ایسٹ/ سٹی کورٹ میں ڈیلیوری کے دوران نجی اسپتال کی ناقص سہولیات اور فرائض میں غفلت کا کیس‘ عدالت نے نجی اسپتال پر مجموعی طور پر ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد جرمانہ عائد کردیا۔ عدالت نے ڈیفنس کی رہائشی خاتون کے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے نجی اسپتال پر مجموعی طور ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد جرمانہ عائد کردیا ہے۔ عدالت نے نجی اسپتال کو متاثرہ خاتون کو ایک کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے ہرجانہ کے عدم ادائیگی کی صورت میں ایک سال قید کاٹنے کا حکم بھی دیا۔ عدالت کا اپنے حکم میں کہناتھا کہ درخواست گزار خاتون سے ڈیلیوری چارجز کی مد میں لی گئی تمام رقم بھی واپس کی جائے۔ فرائض میں غفلت اور لاپروائی برتنے پر اسپتال انتظامیہ اور متعلقہ ڈاکٹر متاثرہ خاتون کو 5 ملین بھی ادا کریں۔ اسپتال انتظامیہ اور متعلقہ ڈاکٹر درخواست گزار کو قانون چارا جوئی کی مد میں خرچ ہونے والے ڈھائی لاکھ روپے بھی ادا کریں۔ خاتون درخواست گزار13 جنوری 2023ء کو نارمل ڈیلیوری کے لیے نجی اسپتال میں داخل ہوئی تھی۔درخواست گزار کاکہناتھا کہ 14 جنوری کو اسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ چونکہ آپ کے شوہر ساتھ نہیں لہٰذا لیبر روم میں کسی رشتے دار کو جانے کی اجازت نہیں ہے۔ اسپتال انتظامیہ سے وجوہات معلوم کرنے پر کوئی تسلی بخش جواب نہیں مل۔ ان وجوہات کی بنا پر میرے شوہر فوری تمام مصروفیات ترک کرکے بیرون ملک سے واپس آئے۔ لیبر روم میں موجود عملے نے مریض پر توجہ نہیں دی۔ کہا جب تک متعلقہ انچارج ڈاکٹر کی اجازت نہیں ملتی‘ وہ کچھ نہیں کریں گے۔ اسپتال انتظامیہ نے بغیر کوئی وجہ بتائے بچے کو وینٹی لیٹر پر رکھ دیا۔ نجی اسپتال نے سندھ سروسز ڈیلیوری اسٹینڈرڈ ایس او پی کی خلاف ورزی کی ہے۔