پاکستان نا اہل افراد کے ہاتھوں کھلونا بن گیا ہے،جاوید قصوری

200

لاہور(وقائع نگارخصوصی)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے اپسوس پاکستان کی تازہ رپورٹ جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ’’95فیصد پاکستانی ملکی حالات کے باعث بے روزگاری کے خوف میں مبتلا ہیں‘‘ پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رپورٹ حکمرانوں کی کارکردگی پر بڑا سوالیہ نشان ہے۔ معیشت درست کرنے کے دعویدار اور مہنگائی میں کمی کا واویلا کرنے والے سب بے نقاب ہو چکے ہیں۔اس سروے میں 96فیصد لوگوں نے مالی ضروریات پورا نہ ہونے کا کہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کل لیبر فورس7.18 کروڑ ہے جس میں دیہی علاقوں کے 4.85کروڑ اور شہری علاقوں کے 2.33 کروڑ شامل ہیں۔جبکہ ملازمین کی تعداد 6.73 کروڑ ہے، اس میں 4.57 کروڑ دیہی اور شہری علاقوں کے 2.15 کروڑ شامل ہیں اور 45 لاکھ افراد بے روزگار ہیں، مزید برآں، خواتین میں بے روزگاری کا تناسب زیادہ ہے جہاں 10 فیصد مردوں کے مقابے 14.4 فیصد خواتین بے روزگار ہیں۔کسی ملک کی روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت اس کے دستیاب وسائل، تکنیکی بنیادم ترقی، اور ادارہ جاتی حکمت عملی پر منحصر ہے مگر یہاں بد قسمتی سے مسلط حکمرانوں کے پاس اس حوالے سے اہلیت نام کی کوئی چیز نہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، اور ان میں سے بڑی تعداد روزگار کے مواقع کی کمی کی وجہ سے بے روزگار ہے۔یہ دل برداشتہ ہو کر بیرون ملک کا رخ کر رہے ہیں۔ رواں سال کے ابتدائی 6 ماہ میں 7لاکھ افراد ملک سے باہر چلے گئے جبکہ سال کے آخر تک پندرہ لاکھ افراد پاکستان چھوڑ جائیں گے۔ برین ڈرین کا یہ سلسلہ خطرناک ہے اس سے جہاں ایک طرف ملک میں پڑہے لکھے قابل افراد کی تعداد کم ہو گئی وہاں لیبر فورس میں بھی مسلسل کمی ہو گی۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ پاکستان کرپٹ اور نا اہل افراد کے ہاتھوں میں کھلونا بن کر رہ گیا ہے۔ ادارے تباہی کی داستان پیش کر رہے ہیں جو جتنا طاقتور ہے اس کے لیے نظام اتنا ہی موم کی ناک ہے۔ قانو ن کی رٹ عملاً ختم ہو چکی ہے، جس کی لاٹھی اس کا نظام ملک و قوم کو تباہی کے دھانے پر لے آیا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ عوام مسلم لیگ، پیپلز پارٹی اور آزمائی ہوئی دیگر جماعتوں کے چنگل سے آزاد ہو کر حقیقی لوگوں کو آگے لائیں۔