گنڈاپور کے خطاب کے بعد خیبرپختونخوا اسمبلی کے اراکین میں ریسلنگ شروع

175

خیبرپختونخوا اسمبلی میں وزیر اعلیٰ کے خطاب کے بعد اراکین اسمبلی نے یوں ہاتھا پائی شروع کی جیسے اجلاس کے بجائے رنگ میں اتر آئے ہوں۔

میڈیا ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی کے منگل کو ہونے والے اجلاس میں صورت حال اس وقت بگڑ گئی جب حکومتی اور اپوزیشن اراکین کے درمیان تلخ کلامی ہاتھا پائی میں بدل گئی۔

اجلاس کے دوران اپوزیشن اراکین نے بات کرنے کے لیے وقت مانگ  لیکن ان کی درخواست کو نظرانداز کیا گیا، جس پر ماحول گرم ہوگیا۔

پی ٹی آئی پارلیمنٹرین کے رکن اقبال وزیر اور پی ٹی آئی کے نیک محمد کے درمیان تلخی بڑھتے بڑھتے حملوں تک جا پہنچی۔ دونوں اراکین نے ایک دوسرے پر نہ صرف زبانی حملے کیے بلکہ جسمانی طور پر بھی ایک دوسرے پر مکے برسائے۔ یہ لڑائی دیکھتے ہوئے دیگر اراکین بھی مداخلت کرنے لگے، جس سے پورا ایوان میدان جنگ بن گیا۔

ہاتھا پائی میں شامل اراکین کا تعلق شمالی وزیرستان سے تھا اور ایک دوسرے پر گالیاں دیتے ہوئے وہ ایوان میں اچھل کر حملے کرتے دکھائی دیے۔

اس ناخوشگوار واقعے کے بعد اسمبلی کے اسپیکر نے اجلاس میں 10 منٹ کا وقفہ کرتے ہوئے لڑنے والے اراکین کو ایوان سے باہر نکال دیا۔

اسمبلی کی سیکیورٹی فورسز نے فوری طور پر گیلری میں موجود افراد کی جامہ تلاشی شروع کردی تاکہ صورت حال کو مزید خراب ہونے سے بچایا جاسکے۔