بلوچستان کی باگ ڈور نوجوانوں کے پاس آئے گی تو حالات بہتر ہوں گے: سرفراز بگٹی

112
Governance system

وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں 30 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں جو ایک بڑا چیلنج ہے ،بلوچستان کی باگ ڈور جب نوجوانوں کے ہاتھ میں آئے گی تو بہت بہتری آئے گی۔

 گرلز کالج جناح ٹاؤن میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں بچیوں کی تعلیم ہماری اولین ترجیح ہے اسی لیے ہم نے تعلیم کا بجٹ 108 تک بڑھادیا ہے، بلوچستان میں 30 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں جو ایک بڑا چیلنج ہے، بلوچستان میں اساتذہ کی 16 ہزار اسامیاں خالی ہیں۔

 سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں 12 سال سے بند اسکول اب کھولے ہیں، ہائی جین کٹس کے پروجیکٹ کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے ، اب تک الف سے انار اور ب سے بکری پڑھا رہے ہیں، کوالٹی ایجوکیشن کی ضرورت ہے، معیاری تعلیم تو بہت دور کی بات ہے ہم بچوں کو اسکولوں میں لانے کا تو بندوبست کر لیں۔

انہوں نے کہا کہ کینیڈا میں موجود ڈاکٹر بلوچستان سے اپنی تنخواہ لے رہا ہے، 12، 12سال سے اساتذہ اور ڈاکٹرز ڈیوٹیاں نہیں دے رہے، صوبے میں 60 ہزار اساتذہ کی جگہیں خالی ہیں جنہیں پر کیا جائے گا تعلیم کے شعبے میں بہتری آئے گی ،بلوچستان کو باہر سے آ کر کسی نے خراب نہیں کیا بلکہ اس میں اپنے لوگ ہی ملوث تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے وسائل محدود ہیں اسکولوں میں سہولیات نہیں ہیں ،کرپشن اور بدعنوانی سے ناراض بچوں کو ریاست کے خلاف کیا جارہا ہے والدین بچوں پر نظر رکھیں ، حکومت بچوں کو ہاروڈ اور آکسفورڈ بھجوا رہی ہے، ملک دشمن ان کو خود کش بنا رہے ہیں۔