جماعت اسلامی کے تحت یوم یکجہتی فلسطین منایا گیا،اے پی سی کا انعقاد

112

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) فلسطین میں اسرائیل انسانیت سوز مظالم کی تمام تر حد پار کرچکا ہے وہ حماس کے ہاتھوں زمینی جنگ ہار چکا ہے اور اپنی شکست پر خفت مٹانے کے لیے نہتے شہریوں، عورتوں وبچوں، اسپتالوں، مساجد اور رفاعی و فلاحی پر آگ وبارودبرسا رہا ہے جس کی مذمت کے لیے پوری دنیا کے انسان دوست عوام سراپا احتجاج ہیں، جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر ملک بھر کی طرح حیدرآباد میں یوم یکجہتی فلسطین منایا گیا، جماعت اسلامی، اسلامی جمعیت طلبہ، جے آئی یوتھ، تنظیم اساتذہ، گسٹا اور دیگر انجمنوں وتعلیمی اداروں کی طرف سے دوپہر12 بجے شہر کی مختلف سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا گیا ،ان احتجاجی و یکجہتی کے اجتماعات سے سابق رکن سندھ اسمبلی عبدالوحید قریشی، جماعت اسلامی حیدرآباد کے امیر عقیل احمد خان، عبدالقیوم حیدر، عدنان دانش، حیدرآباد پریس کلب کے سابق صدر محمد شاہد شیخ، باسط علی خان، ڈاکٹر سیف الرحمن، عرفان قائم خانی، آفاق نصر، ظہیر الدین شیخ، سہیل شارق, فتح محمد شورو،گسٹا کے محمود چوہان،نیشنل لیبر فیڈریشن سندھ کے صدر شکیل احمد شیخ،تاجر رہنما طارق شیخ اور دیگر نے خطاب کیا، احتجاج میں پی آئی ایم اے ڈاکٹر فصیح ہاشمی، اساتذہ وکلاء بھی شامل تھے ۔مقررین نے کہا کہ غزہ اور اس کے بعد لبنان میں اسرائیل نے بمباری شروع کردی ہے اس جہادِ عظیم میں حماس کے قائد اسمعٰیل ہانیہ ،حزب اللہ کے قائد حسن نصر اللہ سمیت ہزاروں افراد نے جام شہادت نوش کیا ہے، ہم انہیں سلام اور خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دل فلسطینیوں کے ساتھ دھڑک رہے ہیں لیکن بوجوہ ہم وہ کچھ نہیں کرپارہے ہیں جس کے فلسطینی مستحق ہیں ،تاہم اہل پاکستان مجبور ہیں بے حس نہیں ہیں، ایمان کے دوسرے درجے پر سہی لیکن اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہیں ،فلسطین میں ہمارا قبلہ اول ہے، مسجد اقصیٰ میں نبی ﷺنے انبیاء کی نماز کی امامت کی ،آج اسرائیل انبیاء کی سرزمین کو آگ وخون سے نہلارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم حکمراں اپنی بے حسی ختم کردیں اور اسرائیل کے خلاف مشترکہ دفاعی حکمتِ عملی اختیار کریں اور فلسطین کی عملی مدد کی جائے۔قبل ازیں جماعت اسلامی حیدرآباد کے زیر اہتمام مقامی کلب میں ’’ آل پارٹیز فلسطین کانفرنس‘‘ کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت سابق رکن سندھ اسمبلی جماعت اسلامی کے صوبائی رہنما عبدالوحید قریشی نے کی جبکہ کانفرنس سے امیر جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد عقیل احمد خان ، عبدالقیوم حیدر ، عبدالباسط خان کے علاوہ پیپلز پارٹی حیدرآباد کے صدر و ڈپٹی مئیر حیدرآباد صغیر احمد قریشی ،شیعہ علماء کونسل کے رہنما سید معظم شاہ جہانیاں ، مولانا غلام رسول سریوان ،تنظیم عزادارن کے سید عاصم عباس ، ڈایوسیس آف پاکستان فادر البرٹ، جمعیت علماء اسلام کے حافظ ارمان چوہان، مرکزی مسلم لیگ سندھ کے محمد خالد سیف ، عمر فاروق خانزادہ ، پاکستان سُنی تحریک کے عمران سہروردی ، قومی عوامی تحریک کے الطاف خاصخیلی، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر مستنصر باللہ ، مجلس تحفظ ختم نبوت کے امیر مولانا ڈاکٹر عبدالسلام قریشی ، مفتی محمد طارق، ریشم بازار ایسوسی ایشن کے طارق شیخ، جمعیت اہلحدیث کے حکیم محمد حنیف، مسلم لیگ فنکشنل کے رفیق مگسی ، ترقی پسند پارٹی کے جان محمد جونیجو، مسلم لیگ ن کے حسنین عباسی و دیگر مذہنی و سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں نے بھی خطاب کیا ،اس موقع پر مقررین نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ ، حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ سمیت تمام شہدا فلسطین و لبنان کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل امریکا و برطانیہ ، فرانس و جرمنی و دیگر طاقتوں کی سرپرستی میں فلسطین میں انسانیت سوز مظالم کر رہا ہے ،اس نے حماس کے مجاہدین کا مقابلہ کرنے کے بجائے نہتے شہریوں پر جس طرح آگ و بارود برسایا ہے اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی، انہوں نے کہا کہ اسرائیل انسانی حقوق ، جنگی قوانین اور عورتوں اور بچوں کے حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہا ہے لیکن اقوام متحدہ اسے نکیل ڈالنے میں ناکام نظر آتی ہے جس سے دنیا میں یہ تاثر پختہ ہو گیا ہے کہ انسانی حقوق کے معیار بھی دو ہو گئے ہیں اگر اس کی اسرائیل خلاف ورزی کرے تو درست اور اگر کوئی دوسرا ملک خلاف ورزی کرے توقابل سزا کہلاتا ہے ۔ انہوں نے کہ تمام مسلم ممالک اسرائیل کے خلاف متحد نہیں ہوئے تو ایک ایک کر کے ان کی بھی باری آئے گی، وقت کا تقاضاہے کہ یہ مسلم حکمراں مشترکہ دفاعی حکمت عملی ترتیب دیں اور مشترکہ افواج کے ذریعے اسرائیل کے عزائم کو نا کام بنائیں ۔ کانفرنس میں مسلم سپہ سالارو ں سے بھی اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا اور سارے عالم اسلام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اسرائیلی مصنوعات فروخت کرنا اور بیچنا بند کردیں، صرف یہ قدم اٹھانے سے بھی اسرائیل گھٹنے ٹیک دے گا وقت آگیا ہے کہ ہم مصلحت پسند ی ختم کریں اور قبلہ اول کی بازیابی کے لیے کمر بستہ ہو جائیں ۔