پاکستان سے غیر ملکی سرمایہ کا اخراج نہیں ہورہا، ریسرچ رپورٹ

135

کراچی ( کامرس رپورٹر )پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا اخراج نہیں ہو رہا ہے بلکہ ایک ایسی پیشرفت ہورہی ہے جس میں کمپنیوں کے اندر ملکیت میں تبدیلیاں دیکھی جارہی ہیں۔بروکریج ہاؤس عارف حبیب لمیٹڈ نے اپنی ریسرچ رپورٹ میں بتایا کہ کچھ غیر ملکی کمپنیوں کی جگہ نئے کمپنیوں کو لایا جارہا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 18 ماہ کے دوران 11 کمپنیاں ملک چھوڑ چکی ہیں یا چھوڑنے کا اشارہ دے چکی ہیں لیکن سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ تقریبا 16 نئی غیر ملکی کمپنیاں مقامی کاروباروں میں حصص لینے کے عمل میں ہیں۔تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ کے دوران پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 55.5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال کے پہلے دو ماہ کے دوران پاکستان میں 350.3 ملین ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 225.2 ملین ڈالر تھی۔اس کے باوجود پاکستان میں بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ شرح سود میں اضافے، افراط زر میں اضافے اور کم معاشی نمو کی وجہ سے منافع بڑھانے کی کوئی گنجائش نہیں رہ جاتی جس کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کار ملک چھوڑنے کا ارادہ کررہے ہیں۔ کارپوریٹ نوکریوں سے نکالے جانے اور رسمی شعبوں پر زیادہ ٹیکس لگائے جانے کی وجہ سے معیشت کے بارے میں منفی جذبات شاید اس سے زیادہ کبھی نہیں رہے۔ مزید برآں، کارخانوں کی باقاعدگی سے بندش اور کمی کے اعلانات نے تشویش میں اضافہ کیا ہے کیونکہ پاکستان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے ایک بیل آؤٹ پروگرام کے بعد دوسرے بیل آؤٹ پروگرام کی طرف بڑھتا چلا جارہا ہے۔رپورٹ میں پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے مستقبل کے حوالے سے بھی امید کا اظہار کیا گیا ہے۔