ٹھٹھہ(نمائندہ جسارت)پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھڑو نے کہا ہے کہ ملک میں 18ویں ترمیم کی اشد ضرورت ہے کیونکہ سپریم کورٹ نے خود کہا ہے کہ لاکھوں مقدمات زیر التوا ہیں اس لیے آئینی عدالت کا قیام سپریم کورٹ پر بوجھ کم کرنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی پی پی ٹھٹھہ ضلع کے صدر صادق علی میمن کی رہائش گاہ پر پارٹی اجلاس اور صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری ملک میں جمہوری نظام کو چلانے اور نئی آئینی ترمیم کے معاملے پر مثبت انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں اور ہمیں دوسری سیاسی جماعتوں کی ضرورت ہے کہ وہ ایوان میں اکثریت حاصل کریں اور اس کے لیے ترامیم کی حمایت کریں۔ مولانا فضل الرحمن سمجھدار سیاسی رہنما ہیں، آئینی ترمیم کیلیے ان سے مدد لینے میں کوئی قباحت نہیں اور موجودہ حکومت بھی مفاہمت کی پالیسی کے تحت قائم ہے، ہم کوٹری کے نیچے 10 ای ایم ایف پانی چھوڑنے کے حامی ہیں سندھ اسمبلی اور پیپلز پارٹی نے ارسا ایکٹ کو یکسر مسترد کر دیا ہے، ترمیم کو جواز بنا کر ملکی دارالحکومت پر حملہ کیا گیا ہے، پارلیمنٹ پر حملہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔نثار کھوڑو نے مزید کہا کہ عمرکوٹ واقعہ میں پولیس کی حراست میں قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور پولیس کے اعلیٰ حکام کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب انہوں نے پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 18 اکتوبر کو پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری سانحہ کارساز کے شہداکو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے حیدرآباد میں ایک عظیم الشان ریلی نکالیں گے جس سے پارٹی چیئرمن بلاول زرداری خطاب کریں گے۔ اجلاس میں پی پی سندھ کے سیکرٹری اطلاعات عاجز دھامرہ پی پی ٹھٹھہ ضلع کے صدر ایم این اے صادق علی میمن ضلعی جنرل سیکرٹری امتیاز قریشی، صوبائی وزیر ریاض شاہ شیرازی، ڈسٹرکٹ چیئرمین عبدالحمید پنہور سابق ایم این اے ڈاکٹر عبدالواحد سومرو سابق ایم پی غلام قادر پلیجو اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔