ڈاکٹر ذاکر نائیک، ڈاکٹر عافیہ کے حالات سن کر اشکبار

212
ڈاکٹر فوزیہ صدیقی گورنر ہائو س میںمبلغ اسلام ڈاکٹر ذاکرنائیک سے ملاقا ت میںڈاکٹر عافیہ صدیقی کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوںاورتشدد سے آگاہ کررہی ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) گلوبل عافیہ موومنٹ کی چیئرپرسن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے مبلغ اسلام ڈاکٹر ذاکر نائیک سے گورنر ہائوس سندھ میں ملاقات کی جو کہ 45 منٹ سے زائد جاری رہی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے پاکستان آمد پر انہیں خوش آمدید کہا اور ان کی تبلیغ دین کے سلسلے میں عالمی خدمات کو سراہا اور کہا کہ وہ دنیا کے سامنے اسلام کا اصل چہرہ پیش کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر فوزیہ نے ان کو 2 دہائیوں سے امت مسلمہ کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں اور ان پر ڈھائے جانے والے مظالم کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ21 سال قبل ڈاکٹر عافیہ کو ان کے تین کمسن بچوں سمیت اغواء کیا گیا تھا۔ 3 بچوں میں سے 2 بچے ایک بیٹا اور بیٹی تو واپس مل گئے ہیں مگر سب سے چھوٹا بیٹا سلیمان جو اس وقت چھے ماہ کا شیرخوار بچہ تھا‘ وہ اب تک واپس نہیں ملا ہے اور نہ ہی اس کے بارے میں کچھ پتا ہے کہ وہ اب زندہ بھی ہے یا نہیں۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک نے ڈاکٹر عافیہ پر ڈھائے جانے والے مظالم کے واقعات کو انتہائی توجہ سے سنا اور وہ یہ تفصیلات سُن کر اشکبار ہو گئے۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے ان کے سامنے ڈاکٹر عافیہ کی حالتِ زار کے بارے میں جامعہ ام القرٰی مکۃ المکرمہ کے استاذ ابو محمد عبداللہ الحجازی کا فتویٰ اور تحریر بھی پیش کی جس میں درج ہے کہ ’’اگر کوئی مسلمان عورت غیر مسلموں کی قید میں ہو تو تمام مسلمانوں اور مسلم ممالک پر کیا ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں‘‘ اور انہیں بتایا کہ ڈاکٹر عافیہ بھی مبلغہ تھیں اور انہیں اسلام میں عورتوں کے احترام اور انسانی حقوق کے موضوع پر عافیہ کی امریکا میں کی گئی تقریرکی وڈیو بھی دکھائی۔ ڈاکٹر فوزیہ نے ڈاکٹر ذاکر نائیک سے درخواست کی کہ وہ اپنی دعائوں میں ڈاکٹر عافیہ کو یاد رکھیں اور ان کی جلد رہائی کے لیے خصوصی طور پر دعائیں کریں۔