مودی حکومت کی سرپرستی میں منی پور میں اقلیتوں کا قتل عام جاری

171

منی پور : نام نہاد جمہوریت کی علمبردار مودی حکومت کی سرپرستی میں منی پور میں عیسائیوں اور دیگر اقلیتوں کی نسل کشی جاری ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، کوکی قبائل کے دیہات اور گرجا گھروں کو نذر آتش کیا جا رہا ہے، جس سے ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں۔

غیر ملکی ذرائع کے مطابق، مئی 2023 سے جاری نسلی فسادات میں اب تک 226 سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، جب کہ 60 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔ بڑے پیمانے پر مکانات، کاروباری مراکز، اور عبادت گاہوں کو آگ لگا دی گئی۔

حال ہی میں، بی جے پی سے تعلق رکھنے والے منی پور کے وزیراعلیٰ بیرین سنگھ کی ایک آڈیو ریکارڈنگ منظر عام پر آئی ہے، جو کہ تشدد کی تحقیقات کے لیے قائم کمیشن میں پیش کی گئی ہے۔ یہ ریکارڈنگ ممکنہ طور پر گزشتہ سال کی ہے، جس میں بیرین سنگھ کو ممنوعہ دہشت گرد گروہوں، “پیپلز لبریشن آرمی آف منی پور” اور “پیپلز ریوولیوشنری پارٹی آف کانجی لیپک”، کی حمایت کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔

ریکارڈنگ میں بیرین سنگھ ریاستی سکیورٹی فورسز اور ان دہشت گرد تنظیموں کے درمیان تعاون کا ذکر کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ “پہلے اپنی زمین بچائیں، سیاست بعد میں ہوگی۔” ریکارڈنگ میں واضح طور پر دو میتی تنظیموں کا ذکر ہے اور دھماکوں کے حوالے سے احتیاط کا مشورہ دیا گیا ہے۔

آڈیو ریکارڈ کرنے والے افراد نے منی پور کمیشن آف انکوائری کے سامنے حلفیہ بیان دیا ہے کہ یہ آواز بیرین سنگھ کی ہے۔ اس آڈیو نے مودی حکومت کی جانب سے منی پور میں جاری تشدد کو روکنے میں ناکامی پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔