حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر)آئی جی پی سندھ غلام نبی میمن کے حالیہ دورہ حیدرآباد کے دوران رہائشی علاقوں سے غیر قانونی وین اڈوں کے خاتمے کیلئے ٹریفک پولیس حیدرآباد کو دیئے گئے احکامات کو ایس پی ٹریفک عطامحمد نظامانی اور ایس او ٹریفک لطیف آباد مظفر بیگ نے ہوا میں اڑا دیئے۔ اطلاعات کے مطابق آئی جی پی سندھ کے حالیہ دورہ حیدرآباد کے دوران چیمبر آف اسمال ٹریڈر کے عہدیداران نے لطیف آباد کے رہائشی علاقوں گلی محلوں میں غیر قانونی وین اڈوں کی شکایت کی تھی جس پر آئی جی پی سندھ نے حیدرآباد ٹریفک پولیس کو حکم دیا تھا کہ لطیف آباد کے رہائشی علاقوں سے فوری طور پر غیر قانونی وین اڈے ختم کرائے جائیں اور اس حکم پر ٹریفک پولیس نے صرف چار دن عمل در آمد کرکے پابندی کی اور تمام ٹریفک سیکشن لطیف آبادحیدرآبادسے جوہفتہ لیا جاتا تھاختم ہو گیا لیکن اور چار دن گذرنے کے بعد نئے تعینات ایس او ٹریفک لطیف آباد مظفر بیگ نے اپنی تعیناتی کے ساتھ ہی لطیف آباد کے رہائشی علاقوں گلی محلوں میں غیر قانونی وین اڈے دوبارہ قائم کرادیئے جس سے لطیف آباد کے رہائشی اذیت کا شکار ہیں۔لطیف آباد کے رہائشیوں نے وزیر داخلہ سندھ،آئی جی پی سندھ ،ڈی آئی جی اوراور کمشنر حیدرآباد سے اپیل کی ہے کہ لطیف آباد کے رہائشی علاقوں سے غیر قانونی وین اڈوں کو فوری بند کرایا جائے اور آئی جی پی سندھ کے حکم کی خلاف ورزی کرنے والے کرپٹ ایس پی عطا محمد نظامانی اورایس او لطیف آباد مظفر بیگ کے خلاف نوٹس لیا جائے ۔