اسلام آباد میں پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں میں جھڑپیں، ڈی چوک پر شیلنگ جاری

109

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں کے مابین جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے جب کہ ڈی چوک پر پہنچنے والے کارکنوں پر پولیس کی جانب سے زبردست شیلنگ کی جا رہی ہے، اس دوران کارکن پولیس پر پتھراؤ بھی کررہے ہیں۔

میڈیا ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے کارکنان مختلف جتھوں کی شکل میں ڈی چوک پر احتجاج کے لیے پہنچ رہے ہیں اور پولیس انہیں منتشر کرنے کی کوشش میں مصروف ہے، اسی دوران مختلف مقامات پر پولیس اور کارکنوں کے درمیان جھڑپیں ہو رہی ہیں۔

ڈی چوک اسلام آباد پہنچنے کے لیے کوشاں کارکنوں پر ٹیکسلا ٹھٹہ خیل کے مقام پر پولیس نے شیلنگ کی جب کہ مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور آنسو گیس کے شیل اٹھا کر واپس پولیس کی جانب پھینکے۔ کئی مقامات پر کارکنوں کی جانب سے پولیس کے ساتھ سخت مزاحإت کی جا رہی ہے۔ جب کہ کارکن کئی جگہوں سے رکاوٹیں عبور کرکے آگے بڑھ رہے ہیں۔

ہفتے کی دوپہر تک تحریک انصاف کے اسلام آباد کی جانب جانے والے قافلے کے 800 لوگ رکاوٹوں کے باوجود مختلف حکمت عملیوں کے تحت راولپنڈی میں داخل ہوئے، اس دوران کئی مقامات پر جھڑپوں اور احتجاج کے دوران جلاؤ گھیراؤ اور پتھراؤ کے علاوہ شیلنگ کے واقعات بھی پیش آئے۔

دریں اثنا وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا قافلہ اسلام آباد پہنچا، جس کے بعد وزیراعلیٰ کے پی  ہاؤس میں داخل ہو گئے، دوسری جانب کارکن مختلف گروپس اور قافلوں کی شکل میں ڈی چوک پہنچنے کے لیے کوشاں رہے۔ اس دوران چائنا چوک، جناح ایونیو اور دیگر مقامات پر پولیس کے ساتھ پی ٹی آئی کارکنوں کا تصادم بھی ہوا۔

اسلام آباد میں جناح ایونیو پر پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں کے درمیان جھڑپیں وقتاً فوقتاً ہوتی رہیں۔ کارکن پولیس پر پتھراؤ کرنے لگے جب کہ پولیس کی جانب سے ربڑ کی گولیوں اور شیلنگ سے کارکنوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کی جاتی رہی۔

علی امین گنڈاپور کے کے پی ہاؤس میں جانے کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری کے پی ہاؤس میں داخل ہو گئی، اس موقع پر قیدی وین بھی ساتھ لائی گئی تھی، جس کے بعد میڈیا پر متضاد اطلاعات موصول ہوئیں کے وزیراعلیٰ کے پی کو گرفتار کرلیا گیا ہے، جب کہ بعد میں سرکاری ذرائع نے اس بات کی تردید کی کہ انہیں حراست میں نہیں لیا گیا۔ دوسری جانب مشیر اطلاعات پختونخوا بیرسٹر سیف نے دعویٰ کیا کہ علی امین گنڈاپور کے تمام رابطے بند ہو چکے ہیں۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کی سیشن عدالت نے شراب برآمدگی کیس میں آج ہی وزیراعلیٰ کے پی  علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے۔

اُدھر پی ٹی آئی کارکنان مختلف رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے ڈی چوک کے قریب پہنچ گئے، جہاں شیلنگ کی وجہ سے پولیس نے میڈیا کی گاڑیوں کو ڈی چوک سے  ہٹانے کی ہدایت کی اور احتجاج کرنے والوں کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے ایک بار پھر شیلنگ شروع کردی جب کہ کارکنوں نے  وہاں لگے درختوں کو آگ لگا دی۔ اسی اثنا میں رینجرز بیچ میں آئی اور پی ٹی آئی کارکنوں کو منتشر کرکے ڈی چوک کا کنٹرول سنبھالا۔