کراچی( بزنس رپورٹر)امریکا کے قونصل جنرل اسکاٹ اربوم نے روایتی گھنٹہ بجا کر کاروبار کا آغاز کردیا۔اس موقع پرامریکی قونصل جنرل اسکاٹ اربوم نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکا اورپاکستان معاشی معاملات میں دوست ممالک ہیں،ایکسپورٹ کے حوالے سے بھی پاکستان امریکا کا ساتھی رہا ہے،ایکسچینج پروگرام سمیت ہیلتھ کئیر۔انفارمیشن ٹیکنالوجی میں امریکا پاکستان کیساتھ کام کررہا ہے جودونوں ممالک کے باہمی اشتراک کا سبب بناہے۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی چئیرپرسن ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا کہ ہم اسٹاک ایکسچینج میں نئے آئیڈیاز کیساتھ کام کررہے ہیں،یہاں شریعہ کمپلائنز کا کام شروع کردیا ہے،جبکہ ایکسچینج ٹریڈ فنڈز کا قیام کیا گیاہی جسکا بہت مثبت اثرمارکیٹ میں دیکھا جارہا ہے،اسکی وجہ سے مارکیٹ میں کیپیٹل اورسرمایہ کاری میں بہتری آئی ہے۔ شمشاد اختر نے کہا کہ امریکا اور پاکستان کے درمیان گرین الائنس فریم ورک ہے،پاکستان آئی ایم ایف کے رول اوور سے نکلنے کی کوشش کررہا ہے جو کہ کافی تکلیف دہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ میں نہ صرف ریگولیشن بلکہ آپریشنز میں بھی کافی تبدیلیاں ہوئیں،ہم نے سرمایہ کاری کے تحفظ کیلئے کئی اصلاحات کیں،اسٹاک مارکیٹ نے ڈیجٹلائزیشن پر بہت کام کیاجس سے انویسٹرز کو سہولیات میسر ہوئیں،ہم نے لسٹنگ کے عمل کو ڈیجیٹائز کیا جو کہ ہم نے چائنہ سے لیا،اسٹاک مارکیٹ نے نئے فنانشل پراڈکٹ اور سروسز متعارف کروائیں،ہم خطے کی اسٹاک مارکیٹس سے نئے پراڈکٹس کے بارے میں سیکھ رہے ہیں اس کے علاوہ ہم پینشن فنڈ پولنگ میکنزم پر غور کررہے ہیں۔انکاکہنا تھا کہ ترسیلات زر میں جولائی میں 48 فیصد سالانہ اضافہ ہوا جس سے ہمارے کرنٹ اکائونٹ خسارے کو کم کرنے میں مدد ملی،روشن ڈیجیٹل اکائونٹس نے ستمبر تک 15.5 ارب روپے ریکارڈ کیے۔قائم مقام سی او پاکستان اسٹاک ایکس چینج ندیم نقوی نے کہا کہ میں آپ کو پاکستان اور 25 ملین آبادی کے شہر میں خوش آمدید کہتا ہوں۔