گھر میں کارپٹ بچوں کا مدافعتی نظام کمزور کر سکتا ہے، تحقیق

231

لندن:طبی ماہرین نے نئی تحقیق کے نتائج سے اخذ کیا ہے کہ گھر میں بچھا ہوا کارپٹ بچوں کا مدافعتی نظام کمزور کر سکتا ہے۔

خبر رساں اداروں کے مطابق ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ گھر میں بچھا ہوا کارپٹ دراصل مائیکروپلاسٹک کا ایک بڑا ذریعہ ہوتا ہے اور اس سے چھوٹے بچوں کو خاص طور پر بڑوں کے مقابلے میں زیادہ خطرات لاحق ہوتے ہیں۔

برمنگھم یونیورسٹی سے وابستہ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ  کارپٹ بچوں کے مدافعتی نظام پر اثر انداز ہوتے ہیں اور یہ بچوں میں لڑکوں کے لیے زیادہ نقصان کا سبب بنتے ہیں کیوں کہ لڑکے تیزی سے سانس لیتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ایسے گھر جہاں کارپٹ بچے ہوں، وہاں بغیر کارپٹ والے گھروں کے مقابلے میں مائیکروپلاسٹک کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جس کے ذرات انسانی پھیپھڑوں کے بافتوں میں پہنچ کر نقصان پہنچانے کا سبب بنتے ہیں۔

ماہرین نے تحقیق میں بتایا ہے کہ رگڑ لگنے، پھٹنے، کٹنے، پرانے کارپٹ یا اسے دھونے کی وجہ سے مائیکروپلاسٹک خارج ہوتی ہے،  جو گھر کی اندرونی فضا سے چھوٹے بچوں کو نقصان پہنچاتی ہے، اس کے مقابلے میں بڑوں کو نقصان نسبتاً کم پہنچتا ہے۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ایسے لوگ جنہیں سانس کے مسائل درپیش ہیں، ان کے لیے مائیکروپلاسٹک کے ماحول میں سانس لینا زیادہ خطرے کا سبب بن سکتا ہے۔