حزب اللہ کے متوقع سربراہ ہاشم صفی الدین پر بھی اسرائیلی فوج کا حملہ

225

لبنان کے دارالحکومت بیروت پر اسرائیلی فوج کے حملے جاری ہیں۔ برطانوی خبر رساں ادارے اور نیو یارک ٹائمز نے اطلاع دی ہے کہ بیروت کے ایک علاقے میں حملے کے دوران حزب اللہ ملیشیا کے متوقع قائد ہاشم صفی الدین کو نشانہ بنائے جانے کے اطلاعات ملی ہیں۔ اس سلسلے میں اسرائیلی فوج اور حزب اللہ نے باضابطہ طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

نیو یارک ٹائمز نے بتایا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق ہاشم صفی الدین کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ ایک زیرِ زمین بنکر میں حزب اللہ کے کمانڈرز اور دیگر عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ میں مصروف تھے۔

اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ایک حملے میں حزب اللہ کے اسلحہ سازی کے ماہر اور جدید ترین میزائل تیار کرنے والے یونٹ کی مرکزی شخصیت محمود یوسف انیسی کو بھی شہید کردیا گیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان افیخا ادرعی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا عمل جاری ہے۔ محمود یوسف انیسی کا شمار حزب اللہ کے اسلحہ خانے کو مضبوط تر بنائے رکھنے والی اہم شخصیات میں ہوتا ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے بتایا ہے کہ جنوبی لبنان سے شمالی اسرائیل پر راکٹ داغنے کا سلسلہ جاری ہے۔ کئی اسرائیلی علاقوں میں راکٹ گرے ہیں جس کے نتیجے میں نقصان بھی ہوا ہے۔ اس دوران اسرائیلی طیاروں نے اُس شاہراہ پر بھی بمباری کی ہے جس کے ذریعے لوگ جنوبی لبنان سے نقلِ مکانی کرکے شام میں داخل ہو رہے ہیں۔ تازہ حملوں میں شاہراہ بند ہوگئی ہے۔ اسرائیلی طیاروں نے مسنا کراسنگ کو نشانہ بنایا ہے جہاں سے لوگ شام کی طرف جاتے ہیں۔

لبنان کے وزیرِ مواصلات علی حامی نے کہا ہے کہ اسرائیل نے چند ایسے علاقوں کو بھی نشانہ بنایا ہے جہاں سے اسرائیل پر حملے کیے جارہے ہیں نہ اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ جو لوگ پناہ کی تلاش میں شام کا رخ کر رہے ہیں اُنہیں بھی نشانہ بنایا جارہا ہے تاکہ اُن کی مشکلات بڑھیں۔

اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر جنوبی لبنان کے متعدد علاقوں کے مکینوں سے کہا ہے کہ وہ جلد از جلد انخلا کریں۔ ان علاقوں کو بڑے پیمانے پر نشانہ بنائے جانے کا خدشہ ہے۔ جنوبی لبنان کے سرحدی علاقوں میں حزب اللہ زیرِ زمین نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لیے نئے بڑے حملوں کی تیاریاں کرلی گئی ہیں۔

ایک بیان میں اسرائیلی فوج نے غربِ اردن کے علاقے تلکرم میں حماس کے لیڈر زاہی عوفی کو بھی شہید کرنے کا دعوٰی کیا ہے۔ یہ حملہ اسرائیلی فوج اور اندرونی سلامتی کے ادارے شِن بیت نے مل کر کیا۔ تلکرم میں ایک پناہ گزین کیمپ کو لڑاکا طیاروں نے نشانہ بنایا۔ اس کے نتیجے میں خاصی تباہی پھیلی۔ زاہی عوفی پر اسرائیلی فوج اور سرزمین پر کئی حملوں کا الزام عائد کیا جاتا رہا ہے۔

دریں اثنا یو اے ای کی ایئر لائن ایمیریٹس نے 5 اکتوبر تک ایران، عراق اور اردن کے لیے اپنی تمام پروازیں روک دی ہیں۔ ایئر لائن کا کہنا ہے کہ خطے کی صورتِ حال بہت نازک ہے۔ ایسے میں بلا جواز طور پر کوئی خطرہ مول نہیں لیا جاسکتا۔