جام شورو(نمائندہ جسارت)جامشورو میں سوئی سدرن گیس کمپنی کی انتظامیہ کی نااہلی و لاپرواہی کے باعث بھریا ولیج جامشورو پھاٹک اور گرد ونواح میں سوئی گیس صارفین کے لئے نایاب ہو گئی – سوئی گیس نہ ہونے اور گیس پریشر کم ہونے پر ہوٹلوں سے کھانے پینے کی اشیاء خریدنے پر مجبور ہوگئے-اس سلسلے میں ایس یو پی کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا-جس میں مظاہرین نے فوری طور پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا- جامشورو کے متاثرہ علاقے بھریا ولیج جامشورو پھاٹک اور گرد ونواح میں سوئی گیس کی فراہمی میں مشکلات پیش آرہی ہیں، علاقوں میں آنکھ مچولی کی وجہ سے صارفین کو مشکلات کا سامناکرنا پڑرہا ہے، اس موقع پر ایس یو پی کے رھنماوں جی ایم شورو پیر بخش سھارن، شاہ نواز خا صخیلی ودیگر نے کہا کہ سردیوں سے قبل ہی گیس کی فراہمی بند کر دی گئی ہے، جبکہ گیس بلوں کی قیمتوں میں بھی ہوش ربا اضافہ کردیاگیا ہے – سوئی گیس کی بندش پر سب زونل جامشورو آفیسر انصاف دستی کو بار بار شکایت کرنے کے باوجود بھی کوئی نوٹس نہیں لیا گیا ہے -جبکہ اس سلسلے میں زونل مینجرانصاف دستی سے رابطہ کرنے پر انہوں نے کہا کہ میں گردوں کی تکلیف اور ڈایلازس کے عارضے میں مبتلا ہوں,اور گذشتہ 3روز سے اسپتال میں داخل ہوں، زونل مینجر انصاف دستی کا کہنا تھا،میں اپنا کام ایمانداری بے لوث کرتاہوں،میرے پاس بھی شکایت لے کر آتا ہے،اس پر بروقت حل کرنے کی پوری کوشش کرتا ہوں، انکا کہنا تھا غریب آباد کے علاقے میں گیس لائن 8فٹ سے زائد نیچے ہونے اور گنجان آبادی کے باوجود وہاں کمپریسر لگواکر گیس سپلائی بحال کرا ناپڑرہی یے، جبکہ اسکے لئے ہم نے بالا حکام سے ٹینڈر طلب کرنے کی درخواست کی ہے، تاکہ اسکا پائیدار حل نکالا جا سکے، انہوں نے کہا احتجاج کرنے والے کبھی بھی میری موجودگی میں بالمشافہ نہیں ملے-انہوں نے کہا مختلف علاقوں گیس کنڈا مافیا سرگرم ہے،جو غیر قانونی کنکشن دے کر جہاں حکومت کو نقصان پہنچا رہا ہے، وہاں وہ جائزگیس کنکشن والوں کے حق تلفی کررہا یے-انہوں نے کہاگیس چوری کے سلسلے میں ایف آئی آر بھی درج کرائی ہیں،جن پر کیس چل رہے ہیں،انہوں نے کہا میں اسپتال سے فارغ ہوتے ہی اپنے صارفین کے درپیش مسائل مستقل حل کرنے کی کوشش کروں گا،انہوں نیافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صارفین کو اپنیگیس بلوں کے ساتھ باقاعدہ رابطہ کرنا چاہیے۔