نئی دہلی (اے پی پی) یکم اکتوبر کو سورج پر اٹھنے والا شمسی طوفان آج جمعہ 4 اکتوبر کو زمین کے مختلف حصوں میں بجلی اور مواصلاتی نظام کو متاثر کرسکتا ہے، ماہرین نے ممکنہ طور متاثرہ علاقوں میں افراد اور صنعتوں کو الرٹ رہنے اور ٹیکنالوجی اور انفرا اسٹرکچر پر ممکنہ اثرات کو کم کرنے کیلیے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق ایکس-کلاس سے تعلق رکھنے والے اس طاقتور جیو میگنیٹک طوفان کی ایکس 7.1 کے طور پر درجہ بندی کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اس نے ایک کورونل ماس انجیکشن (سی ایم ای) کو جنم دیا ہے جو تقریباً 500 کلومیٹر فی سیکنڈ کی حیرت انگیز رفتار سے سفر کرتے ہوئے جمعہ کو زمین تک پہنچے گا۔ نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن (نوآ) نے متوقع طوفان کو جی-3 کیٹگری کا طوفان قرار دیا ہے۔ اس شمسی طوفان کے اثرات 50 درجے عرض البلد کے قطبی خطوں میں سب سے زیادہ ہو سکتے ہیں جہاں بجلی کے نظام میں وولٹیج کی بے ضابطگیوں کا سامنا ہو سکتا ہے۔ یہ بجلی کی فراہمی میں غیر متوقع تبدیلیوں کا باعث بن سکتا ہے، ممکنہ طور پر حفاظتی آلات میں غلط الارم کو متحرک کرسکتا ہے۔ مزید برآں زمین کے نچلے مدار میں سیٹلائٹس کو طوفان کی توانائی کی وجہ سے ڈریگ اور مدار کے حوالے سے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جس سے ان کے آپریشنل استحکام کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ شمسی طوفان کے زیر اثر ہائی فریکوئنسی ریڈیو کمیونیکیشن بھی متاثر ہو سکتی ہے، جس کی وجہ سے رابطوں میں تعطل کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ یہ شمسی طوفان قطب جنوبی کے قریب روشنیوں کے حیرت انگیز نظارے کا موجب بھی بن سکتا ہے۔