قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

194

(اِنہیں اْس وقت کا قصہ سناؤ) جب موسیٰؑ نے اپنے گھر والوں سے کہا کہ ’’مجھے ایک آگ سی نظر آئی ہے، میں ابھی یا تو وہاں سے کوئی خبر لے کر آتا ہوں یا کوئی انگارا چن لاتا ہوں تاکہ تم لوگ گرم ہو سکو‘‘۔ وہاں جو پہنچا تو ندا آئی کہ ’’مبارک ہے وہ جو اس آگ میں ہے اور جو اس کے ماحول میں ہے پاک ہے اللہ، سب جہانوں کا پروردگار۔ اے موسیٰؑ، یہ میں ہوں اللہ، زبردست اور دانا۔ اور پھینک تو ذرا اپنی لاٹھی‘‘ جونہی کہ موسیٰؑ نے دیکھا لاٹھی سانپ کی طرح بل کھا رہی ہے تو پیٹھ پھیر کر بھاگا اور پیچھے مڑ کر بھی نہ دیکھا ’’اے موسیٰؑ، ڈرو نہیں میرے حضور رسول ڈرا نہیں کرتے۔ (سورۃ النمل:7تا10)

سیدنا ابوہریرہؓ سے روایت کی کہ رسول اللہ ؐ نے فرمایا: ایک دوسرے سے حسد نہ کرو۔ ایک دوسرے کے لیے دھوکے سے قیمتیں نہ بڑھاؤ، ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو، ایک دوسرے سے منہ نہ پھیرو۔ تم میں سے کوئی دوسرے کے سودے پر سودا نہ کرے اور اللہ کے بندے بن جاؤ مسلمان۔ مسلمان کا بھائی ہے۔ نہ اس پر ظلم کرتا ہے۔ نہ اسے بے یارو مددگار چھوڑتا ہے اور نہ اس کی تحقیر کرتا ہے۔ تقویٰ یہاں ہے اور آپؐ نے اپنے سینے کی طرف تین بار اشارہ کیا۔ کسی آدمی کے برے ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کی تحقیر کرے۔ ہر مسلمان پر مسلمان کا خون، مال اور عزت حرام ہیں۔ (صحیح مسلم)