امریکا مشرقِ وسطیٰ کی جنگ میں کودنے کے لیے بے تاب

120

واشنگٹن:اسرائیل کا دفاع ناقابلِ تسخیر بنانے کے لیے امریکا اور یورپ کے متعدد ممالک مل کر بہت کچھ کرتے آرہے ہیں۔ امریکا نے اسرائیل کو جدید ترین طیارے، ہتھیار، گولا بارود، بم اور دیگر جنگی ساز و سامان فراہم کرنے میں کبھی بخل سے کام نہیں لیا۔

حماس، حزب اللہ اور حوثی ملیشیا کے حملے ناکام بنانے کے لیے امریکا میدان میں رہا ہے اور اس کی کوشش رہی ہے کہ اسرائیل پر کیے جانے والے حملے مکمل ناکامی سے دوچار ہوں۔

دو دن قبل ایران کی طرف سے داغے جانے والے 200 سے زائد میزائل ناکام بنانے میں بھی امریکا نے کلیدی کردار ادا کیا۔ اس کی بحریہ نے اپنا اینٹی میزائل سسٹم بروئے کار لاکر اسرائیل کو بچایا۔

اب معلوم ہوا ہے کہ امریکی قیادت ایران کی طرف سے اسرائیل پر کیے جانے والے کسی بھی حملے کا خود جواب دینے کا سوچ رہی ہے۔ اس حوالے سے فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ حکمتِ عملی کے حوالے سے مشاورت جاری ہے۔

امریکا کے نائب وزیرخارجہ کرٹ کیمبل نے بتایا ہے کہ امریکا چاہتا ہے کہ اسرائیل پر کیے جانے والے کسی بھی براہِ راست حملے کا خود جواب دیا جائے۔ اس سلسلے میں جامع حکمتِ عملی تیار کی جارہی ہے تاکہ اسرائیلی سرزمین کا دفاع جامع اور بے داغ ہو۔

کرٹ کیمبل کا کہنا ہے کہ امریکا کے لیے یہ بات بالکل ناقابلِ برداشت ہے کہ کوئی بھی ملک اسرائیلی سرزمین کو نشانے پر لے اور اسرائیلی باشندوں کے لیے مشکلات پیدا کرے۔ امریکی وار مشین اسرائیل کی معاونت کے لیے ہمہ وقت تیار رہتی ہے۔

گزشتہ روز بھی امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ ہر وقت اور ہر حال میں ہم اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں اور اس پر کیے جانے والے ہر حملے کو ناکام بنانے میں ہم کلیدی کردار ادا کریں گے۔