ڈونلڈ ٹرم نے اسرائیل اور ایران کی لڑائی کو’’اسکول کے گراؤنڈ میں دو بچے لڑنے سے تشبیہ دے دی

199

واشنگٹن:امریکا کے سابق صدر اور ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کی طرف سے اسرائیل پر حملے ہونے ہی نہیں چاہیے تھے۔ اسرائیل کے موثر دفاع کے لیے امریکا کو ہر وقت تیار رہنا ہے۔

گزشتہ شب ایران سے اسرائیل پر 200 سے زائد بیلسٹک میزائل داغے جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران اور اسرائیل کی لڑائی کو میں کسی اسکول کے گراؤنڈ میں دو بچوں کے درمیان ہونے والی لڑائی کے طور پر لیتا ہوں۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا کو اپنی ذمہ داری کا احساس ہے۔ مشرقِ وسطیٰ کی لڑائی کو ایک خاص حد تک رکھنا ہے۔ اگر لڑائی اُس حد سے زیادہ بڑھی تو پورے خطے میں بہت خون خرابہ ہوگا اور ہوسکتا ہے کہ دیگر خطے بھی اس میں ملوث ہوجائیں۔ جب کسی اسکول میں بچے لڑتے ہیں تو اُنہیں ایک خاص حد تک لڑنے دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد لڑائی رکوانا پڑتی ہے تاکہ خون خرابہ نہ ہو اور معاملات بے قابو نہ ہوجائیں۔ یہی اپروچ امریکا کو مشرقِ وسطیٰ میں بھی اپنانی ہے۔ اس لڑائی کو اِس قدر بڑھنے سے روکنا ہے کہ دیگر خطے بھی اس میں ملوث ہوں۔ ایسا ہوا تو ایسی عالمگیر جنگ چھڑے گی جسے کوئی بھی روک نہ پائے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی طرف سے میزائل داغے جانے پر فوری ردِعمل میں کہا تھا کہ صدر بائیڈن اور اُن کی نائب کملا ہیرس ایک علاقائی تنازع کو عالمگیر تنازع بننے سے روکنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ یہ معاملہ ہاتھ سے باہر نکلتا جارہا ہے تو اِس میں بنیادی ذمہ داری اِن دونوں پر عائد ہوتی ہے۔ ایران اور اسرائیل کو ایک خاص حد تک رکھنا لازم ہے۔