یمنی مسلح افواج نے اسرائیل میں تین قدس-5 کروز میزائل داغے ، جنرل یحییٰ سری

202

ثنا : یمنی مسلح افواج کی میزائل فورس نے اسرائیلی مقبوضہ علاقے میں فوجی مقامات پر ایک بڑا حملہ کیا ہے، جس میں تین قدس-5 کروز میزائل استعمال کیے گئے۔  یمنی آرمڈ فورس کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ سری نے تصدیق کر دی ۔

یمنی آرمڈ فورس کے ترجمان  سری نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی مقبوضہ حکام نے اس آپریشن کے نتائج کے بارے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے، جسے فلسطینی اور لبنانی عوام کے لیے حمایت کا اظہار اور ان کی مزاحمت کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ قرار دیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ، یمنی مسلح افواج نے ایران کے اسرائیلی قبضہ مخالف آپریشن ’ٹرو پرامس 2‘ پر مبارکباد پیش کی اور فلسطینی اور لبنانی عوام کی حمایت میں مشترکہ فوجی کارروائیوں میں حصہ لینے کی آمادگی کا اظہار کیا، نیز کسی بھی اسرائیلی جارحیت کے ردعمل میں اپنے مددگار محاذوں کی حمایت کا عزم دہرایا۔

مزید برآں، ترجمان نے امریکا اور برطانیہ کی جانب سے اسرائیل کی مسلسل حمایت پر تنبیہ کی، یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایسی حمایت خطے میں امریکی اور برطانوی مفادات کو خطرے میں ڈالتی ہے۔

بریگیڈیئر جنرل سری نے یہ بھی واضح کیا کہ یمنی مسلح افواج اسرائیل اور اس کے حامیوں کے خلاف اپنے فوجی آپریشنز کو اس وقت تک بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں جب تک کہ غزہ پر جارحیت بند نہیں ہوتی، غزہ کی ناکہ بندی ختم نہیں کی جاتی اور لبنان پر حملے کا خاتمہ نہیں ہوتا۔

سینیئر عسکری ذرائع نے قدس-5 میزائل کی نمایاں خصوصیات پر روشنی ڈالی، جن میں اس کی تیز رفتار، زبردست تباہ کن طاقت، اور خطے میں موجود ہر قسم کی فضائی دفاعی نظام کو توڑنے کی صلاحیت شامل ہیں۔

مزید برآں، سری نے قدس-5 کے ساتھ وابستہ حیرت کے عنصر کا اشارہ دیا، قدس-3 میزائل کی ماضی میں پیدا ہونے والی حیرت کا حوالہ دیا اور اشارہ کیا کہ مزید غیر متوقع پیش رفتوں کی توقع کی جانی چاہیے۔

یہ شاندار حملہ اس وقت سامنے آیا جب سری نے اعلان کیا کہ یمنی مسلح افواج کی بحری، میزائل، اور یو اے وی فورسز نے بحیرہ احمر اور بحر ہند میں تین علیحدہ فوجی آپریشنز انجام دیے ہیں۔

پہلا آپریشن بحیرہ احمر میں برطانوی آئل ٹینکر ‘کورڈیلئہ مون’ کو نشانہ بناتے ہوئے کیا گیا، جس میں آٹھ بیلسٹک اور کروز میزائل، ایک ڈرون اور ایک غیر عملہ والی سطحی کشتی استعمال کی گئی، جس کے نتیجے میں جہاز کو کافی نقصان پہنچا۔

بعد کے آپریشنز نے بحر ہند میں ‘ماراتھوپولیس’ ٹینکر کو نشانہ بنایا، جس میں ایک کروز میزائل اور ایک ڈرون استعمال کیا گیا تاکہ مقبوضہ فلسطینی بندرگاہوں کی جانب جانے والے جہازوں پر یمنی مسلح افواج کی بحری پابندی کو نافذ کیا جا سکے۔

یمنی مسلح افواج کی UAV فورس نے پہلے مقبوضہ یافا (ایلات) میں ایک اسرائیلی فوجی ہدف کو یافا ٹائپ ڈرون کا استعمال کرتے ہوئے نشانہ بنایا تھا، جبکہ مقبوضہ اُم الرشراش (ایلات) میں چار سماد-4 ڈرونز کے ذریعے دیگر فوجی اہداف کو نشانہ بنایا، جنہوں نے مؤثر طور پر اپنے اہداف کو حاصل کیا۔