ایران کااسرائیل پر حملہ، کوئی جانی ومالی نقصان نہیں ہوا

149
اسرائیل پر داغے گئے ایرانی میزائل ہدف کی جانب بڑھ رہے ہیں ،چھوٹی تصویر میں تل ابیب کے خوفزدہ اسرائیلی شہری زیر زمین پناہ لیے ہوئے ہیں

مقبوضہ بیت المقدس/بیروت (مانیٹرنگ ڈیسک ) اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران نے منگل کی شب اسرائیل پر 180 کے قریب میزائل داغے جن میں سے زیادہ تر تباہ کر دیے گئے۔فوری طور پر کسی جانی ومالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ اسرائیلی سیکورٹی اہلکار کے مطابق زیادہ تر میزائلوں کو اسرائیلی دفاعی نظام نے امریکی فضائیہ کی سینٹرل کمانڈ کے تعاون سے روک لیاتاہم کئی مقامات پر ایرانی میزائل گرنے کی نشاندہی کی گئی ہے اور فی الحال ان حملوں سے ہونے والے نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ میزائل حملوں کے بعد اسرائیلیوں نے بنکرز میں پناہ لی۔اسرائیلی ایمبولینس سروسز نے بتایاکہ میزائل حملوں کے دوران شیلٹرز میں جانے کیلئے بھگدڑ میں کئی افراد زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد دی گئی۔اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی فضائی حدود بند کردی گئیں اور ہوائی اڈوں پر موجود تمام مسافروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔ تہران ٹائمز کے مطابق ایران نے میزائل حملوں میں اسرائیل کے ایف 35 جہازوں کے اڈے نیواٹم ائر بیس کو نشانہ بنایا۔سوشل میڈیا وسطی اسرائیل پر میزائلوں کی بارش کی تصاویر سے بھرا ہوا ہے، جن میں سے کئی کو روک لیا گیا لیکن کچھ واضح طور پر گرے بھی جس سے زبردست دھماکوں کی آواز سنی گئی۔حملے کی کچھ دیر بعد ہی اسرائیلی فوج نے کہا کہ ایران کی طرف سے میزائل حملہ ختم ہو گیا ہے، شہری شیلٹرز سے باہر آجائیں۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ ایرانی میزائل حملوں میں 2افراد معمولی زخمی ہوئے ہیں۔قبل ازیں امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اسرائیلی حکومت اور امریکی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ ایران آئندہ چند گھنٹوں میں اسرائیل پر حملہ کرنے کے لیے تیار ہے۔اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینئل ہیگارے کا کہنا تھاکہ امریکا نے ممکنہ ایرانی حملے سے متعلق اسرائیل کو آگاہ کیا ہے، اسرائیل اپنے حلیف ممالک کے ہمراہ انتہائی چوکس ہے۔ایرانی پاسداران انقلاب نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ کے قتل کا بدلہ ہے۔ پاسداران انقلاب نے دھمکی دی کہ اگر اسرائیل نے جوابی کارروائی کی تو ایران مزید حملے کرے گا۔ ایران کی جانب سے اسرائیل پر منگل کی شب میزائل حملوں کے بعد ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے سربراہ ابراہیم عزیزی نے کہا ہے کہ یہ پاسدارانِ انقلاب کے حملوں کی پہلی لہر تھی۔ ایران کے سرکاری ٹی وی پر ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی ’فوجی مراکز اور تنصیبات ہمارے اہداف تھے لیکن ممکنہ غلط فہمیوں کی وجہ سے ان حملوں میں عام شہری بھی مارے جا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل دوبارہ غلطی‘ کرتا ہے تو دوسری لہر آنے والی ہے جو ’مزید تباہ کن‘ ہو گی۔انہوں نے یہ بھی کہ ایران کے جائزوں کے مطابق اسرائیل آج رات ایران کے حملے کا ’جواب نہیں دے سکتا‘۔ایران میں اسرائیل پر میزائل داغے جانے کے بعد تہران سمیت دیگر شہروں میں جشن منایا گیا جبکہ کچھ فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیل پر اس حملے کے بعد جشن منانے کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر موجود ہیں۔اقوام متحدہ میں ایران کے مشن نے اسرائیل پر ایران کے حملے کو صیہونی حکومت کی دہشت گردانہ کارروائیوں کا قانونی، عقلی اور جائز جواب قرار دیا۔دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکی فوج کو اسرائیل آنے والے ایرانی میزائلوں کو مار گرانے کا حکم دے دیا۔وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدربائیڈن ایرانی حملوں کی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور ان کے ساتھ نائب صدر کاملہ ہیرس بھی وائٹ ہاؤس میں موجود ہیں۔ اْدھر اے بی سی نیوز کے مطابق امریکا نے متعدد ایرانی میزائل مار گرائے لیکن گرائے گئے میزائلوں کی تعداد نہیں بتائی۔قبل ازیں حزب اللہ نے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کے قریب گلیلوٹ کے اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس بیس اور مضافات میں واقع موساد کے ہیڈکوارٹر پر متعدد راکٹس داغے۔عرب میڈیا کے مطابق حزب اللہ نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ اس کے فادی راکٹوں نے کامیابی سے اسرائیلی فوجی اڈے اور موساد ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا۔ اس آپریشن کا نام ’’ا?پ کی خدمت حسن نصر اللہ‘‘ ہے۔ابھی یہ واضح نہیں کہ حزب اللہ کے ان حملوں میں اسرائیلی فوج کا کتنا جانی اور مالی نقصان ہوا تاہم حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس کے میزائل اسرائیلی دفاعی نظام کو چکمہ دیکر فوجی اڈے پر گرے جس میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے حزب اللہ کے اس دعوے کی تردید یا تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ان دونوں واقعات سے چند گھنٹوں قبل اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں فائرنگ کے واقعے میں 8 اسرائیلی ہلاک اور 9 زخمی ہوگئے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق فائرنگ کا واقعہ تل ابیب کے علاقے جافا میں پیش آیا، پولیس کی فائرنگ سے دو حملہ آور مارے گئے۔اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ ایک حملہ آور اسالٹ رائفل سے لیس تھا جبکہ دوسرے کے پاس چاقو تھا۔دونوں نے تل ابیب لائٹ ریل پر شہریوں پر فائرنگ کی اور چاقو سے حملہ کیا، دونوں حملہ اور میونسپل سیکورٹی آفیسر اور مسلح شہریوں کی فائرنگ سے مارے گئے۔امریکی نشریاتی ادارے این بی سی کے مطابق حماس نے اس واقعے کی ذمے داری قبول کرلی ہے۔