مسئلہ فلسطین پر مسلمان ممالک کو ناٹو طرزکا اتحاد تشکیل دینا چاہیے‘ ڈاکٹر ذاکر نائیک۔ آج کراچی پہنچیں گے

136
اسلام آباد: معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک سویٹ ہوم کے طلبہ سے خطاب کررہے ہیں

اسلام آباد /کراچی(اسٹاف رپورٹر+اے پی پی + مانیٹرنگ ڈیسک) معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے ناٹو طرز کے اتحاد کی تشکیل کی تجویز دے دی۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فلسطین کی صورتحال پر مسلم دنیا کے اقدامات کے حوالے سے سوال پر ڈاکٹر ذاکر نائیک کا کہنا تھا کہ ناٹو کے 32 ممالک ہیں ، اگر کسی ایک ملک پر حملہ ہو تو تمام ممالک پر حملہ تصور ہوتا ہے۔ ذاکر نائیک کا کہنا تھا کہ 57 اسلامی ممالک کو بھی ناٹو کے اصولوں پر مبنی ایک اتحاد تشکیل دینا چاہیے، اس طرح مسلمان ممالک زیادہ طاقت ور ہوں گے، لیکن افسوس کے مسلمان تقسیم کا شکار ہیں۔ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے مسلمانوں کو کیا کرنا چاہیے؟ اس پر مزید جواب دیتے ہوئے ذاکر نائیک کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ہر مسلمان کم ازکم دعا تو ضرور کرسکتا ہے ،اس حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر آگاہی پھیلانے کی ضرورت ہے۔ ذاکر نائیک کا کہنا تھا کہ ہمیں اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا چاہیے، اس کے علاوہ مسلمانوں کو انفرادی طور پر جتنا بھی ہوسکے فلسطینیوں کی مالی امداد کرنی چاہیے۔ علاوہ ازیں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے ممتاز اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے ملاقات کی جس میں امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز، بین المذاہب ہم آہنگی سمیت دیگر اہم امور پر گفتگو کی گئی ۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ پاکستان کے لوگ بہت محبت کرنے والے ہیں، امت مسلمہ کو اپنے اختلافات کو بھلا کر قرآن و سنت کی روشنی میں متحد ہونے کی ضرورت ہے۔اسپیکر قومی اسمبلی کے ہمراہ ڈاکٹر ذاکر نائیک نے ایوان کا دورہ بھی کیا۔ جبکہ ممتاز مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائک نے جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمن سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، دونوں شخصیات نے ایک دوسرے کو تحائف بھی پیش کیے۔ مزید برآں معروف عالم دین ڈاکٹر ذاکر نائیک آج (بدھ) کراچی پہنچیں گے ۔کراچی ائر پورٹ پر جامعہ بنوریہ عالمیہ کے طلبہ اور اساتذہ، گورنر کامران ٹیسوری، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب اور دیگر ان کا شاندار استقبال کریں گے۔ وہاں سے قافلے کی شکل میں وہ مقامی ہوٹل پہنچیں گے۔بدھ کو ڈاکٹر صاحب جامعہ بنوریہ عالمیہ پہنچیں گے جہاں بنوریہ میں زیر تعلیم 74 ممالک کے طلبہ اور اساتذہ کی جانب سے ان کا پرتپاک استقبال ہوگا جس کے بعد وہ علما کرام اور اساتذہ سے ملاقاتیں اور طلبہ سے خطاب کریں گے۔ڈاکٹر ذاکر نائیک جامع الرشید اور کراچی کی دیگر معروف دینی جامعات کا دورہ کریں گے اور مختلف سیاسی، سماجی اور مذہبی شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک کی مفتی تقی عثمانی اور دیگر علمائے کرام و اہم شخصیات سے بھی ملاقاتیں طے ہیں۔ ذاکر نائیک 4 اکتوبر کو سرکاری ادارے کا دورہ کریں گے۔ امکان ہے کہ وہ اتوار کو مزارِ قائد پر تقریب سے خطاب کریں گے۔ وہ 7 سے 10 اکتوبر تک کچھ نجی ملاقاتیں اور پروگرام میں شرکت کریں گے۔ 11 اکتوبر کو ڈاکٹر ذاکر نائیک کراچی سے لاہور روانہ ہو جائیں گے۔