لبنان پر چڑھائی میں امریکی آشیر باد شامل !

130
the attack on Lebanon!

لبنان میں زمینی دراندازی اور خطے میں بڑھتی کشیدگی کے دوران امریکہ نے اسرائیلی کی مکمل حمایت کا اعلان کردیا ہے۔

پینٹا گون کے مطابق ایران اور اس کےحامی دیگر دھڑوں کی جانب سے دھمکیوں کے پیش نظر اپنے اتحادیوں کا دفاع کرنے کے لئے تیار ہیں۔ ساتھ امریکہ نے دھمکی دی ہے کسی بھی فریق کو کشیدگی سے فائدہ اٹھانے یا تنازع کو بڑھانےنہیں دیا جائے گا۔ ساتھ ہی پینٹا گون نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ مشرق وسطیٰ میں چند ہزار اضافی امریکی افواج بھیجی جائے گی۔

امریکی حکام نے وضاحت کے ساتھ کہا ہے کہ امریکی مدد میں اے 10 جنگی طیاروں کے علاوہ ایف 15، ایف 16 اور ایف 22 طیارے بھی شامل ہوں گے۔واضح رہے کہ کئی ایف 22 طیارے پہلے ہی مہینوں سے خطے میں موجود ہیں اور امریکی لڑاکا طیاروں ایف 15 ای اور ایف 16 طیاروں نے ایرانی ڈرون کو مار گرانے میں اہم کردار ادا کیا تھا جب تہران پر اپریل میں دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر بمباری کےجواب میں اسرائیل کے خلاف میزائلوں اور ڈرونز سے حملہ کیا تھا۔

امریکہ نے کچھ عرصہ قبل ہی اپنےجنگی بحری بیڑے ابراہم لنکن کو بھی خطے میں تعینات کیا تھا جس کا مقصد بحیرہ احمر اور بحیرہ روم میں اسرائیل کے خلاف کسی بھی حملے کا مقابلہ کرنے اور جوابی کارروائی میں مدد فراہم کرنا ہے۔ساتھ ہی بحيرہ روم میں اسٹینڈ بائی میری ٹائم ایمفی بیس گروپ بھی تعینات کیا گیا ہے جس میں 2ہزار 2 میریز شامل ہیں۔

امریکی دفاعی حکام کے مطابق ضرورت پڑنے پرواشنگٹن مزید افواج بھی تعینات کر نے کے لئے تیار ہے ۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق اگرچہ اہلکاروں کی تعداد کا تعین نہیں کیا گیا تاہم یہ تعداد کم از کم دو سے تین ہزار کے درمیان ہوسکتی ہے۔ یاد رہے کہ شام اور عراق سمیت خطے میں پہلے ہی تقریباً چالیس ہزار فوجی مختلف اڈوں پر تعینات ہیں۔