کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی اسرائیلی حملے میں شہادت کے حوالے سے کراچی میں نکالی گئی احتجاجی ریلی کے دوران پولیس اور مظاہرین میں جھڑپ ہوئی جس میں متعدد افراد زخمی ہوگئے اور پولیس نے کئی افراد کو گرفتار کرلیا۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے نکالی گئی احتجاجی ریلی نمائش چورنگی سے امریکی قونصلیٹ کے قریب پہنچی تو پولیس اہلکاروں نے مظاہرین کو آگے بڑھنے سے روکا جس پر مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کردیا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے شیلنگ کی، اس دوران پتھراؤ اور شیلنگ سے صحافی سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے جبکہ ایک موٹر سائیکل بھی نذر آتش کردی گئی۔ اس دوران مظاہرین ایم ٹی خان روڈ پہنچے جہاں نماز مغربین ادا کی گئی اور دھرنا دیا گیا، بعد میں پولیس سے زیر حراست افراد کی رہائی پر کامیاب مذاکرات کے بعد دھرنا ختم کردیا گیا جبکہ امریکن قونصلیٹ کے اطراف رینجرز تعینات کردی گئی۔ دوسری جانب ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ سینیٹر علامہ راجا ناصر نے ایکس پر اپنے بیان میں حسن نصراللہ کی شہادت، مظلومین غزہ و لبنان کی حمایت اور امریکا و اسرائیل کی جارحیت کے خلاف احتجاجی ریلی پر اندھا دھند شیلنگ، فائرنگ اور پولیس گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ امریکا کی خوشنودی حاصل کرنے کیلیے عوامی مخالفت مول نہ لے، ایسے آمرانہ اسرائیل و امریکا نواز ہتھکنڈے کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ و اسرائیل عالم اسلام کے ازلی دشمن ہیں ان کے خلاف نکالی جانے والی ریلی کو سبوتاڑ کرنے کی کوشش یہود ونصاریٰ کو تقویت دینے کے مترادف سمجھی جائے گی۔