شاہد خاقان کا حکومت سے آئینی ترامیم پر پارلیمنٹ میں بحث کرانے کا مطالبہ

107
پشاور: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پریس کانفرنس کررہے ہیں

 

پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) عوامی پاکستان پارٹی کے کنوینئر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اگر حکومت نے آئینی ترمیم کرنی ہے تو اس کو عوام کے سامنے لائے اور پارلیمنٹ میں اس پر بحث کرائے۔ سابق وزیر اعظم نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے مسائل سنے، ضم اضلاع کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے گئے‘ عوام احتجاج کے ذریعے اپنی تکلیف اور سوچ کا اظہار کرتے ہیں، ملک میں لوگوں کو حقوق نہیں مل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جلسہ کرنا سیاسی جماعت کا حق ہے، جلسوں کے حوالے سے کالا قانون بنایا گیا، کیا کنٹینرز رکھ کر ملک چلانا ہے، حکومت کی سوچ سمجھ سے بالاتر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 2 ہفتے پہلے رات کے اندھیرے میں آئینی ترمیم کی کوشش گئی، جمہوریت کے دعویدار بھی ترمیم پاس کرانے کے لیے تیار تھے، ترمیم کرنی ہے تو اس کو پبلک کریں، عوام کو تکلیف دینے کے لیے ترامیم کی جا رہی ہیں۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ حکمران اور ادارے مل بیٹھ کر مسائل حل کرنے کی کوشش کریں، ملک کو نیشنل ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، ملک کا مسئلہ احتجاج نہیں، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو حلف کی پاسداری کرنی چاہیے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اگر کسی کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے تو عدالت جائے، سیاسی لیڈر کے خلاف کارروائی کرنی ہے تو ثبوت لے کر مقدمہ درج کرنا چاہیے۔