۔23سے27اکتوبر تک عوامی ریفرنڈم،قوم فیصلہ کریگی،جاوید قصوری

93

 

لاہور(وقائع نگار خصوصی)راولپنڈی معاہدے کی خلاف ورزی،بجلی کے بلوں میں ہوشر با اضافے اور حکومتی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر پورے ملک کی طرح وسطی پنجاب کے تمام اضلاح لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، سیالکوٹ،شیخوپورہ، اکاڑہ، ساہیوال، قصور، ننکانہ،پاک پتن،چنیوٹ، حافظ آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ،وزیر آباد، جھنگ،میں بھر پور احتجاجی دھرنے دیے گئے جس میں ہزاروں کی تعداد میں مرد و خواتین،بچوں اوربوڑھوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر لوگوں نے ہاتھوں میں بینرز، پینا فلیکس، چارٹ اور کتبے اٹھا رکہے تھا جن پر حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔ لوگوں نے شدید نعرے بازی بھی کی۔ ڈسٹرکٹ مقامات پر ہونے والے مظاہروں میں جماعت اسلامی کی مقامی،ضلعی، صوبائی اور مرکزی قیادت نے شرکت کی اور خطابات کیے۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے لاہور میں احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وعدہ خلافی کرکے حکومت نے اپنے لیے ہی مسائل کھڑے کر دیے ہیں ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک حکومت عوا م کو ریلیف فراہم نہیں کر دیتی۔ اب یہ نہیں ہو سکتا ہے کہ قوم کے نام پر قرض حاصل کیا جائے اور اس قرض کا ایک روپیہ بھی عوامی فلاحی منصوبوں پر خرچ نہ ہو بلکہ الٹا حکمرانوں کے اللوں تللوں اور عیاشیوں کی نذ ر ہو جائے۔ حکومت کو جواب دینا ہوگا۔ 23سے 27 اکتوبر تک عوامی ریفرنڈم ہوگا۔ اب قوم فیصلہ کرے گی کہ حکومت کو بجلی کے بل ادا کرنے ہیں یا نہیں۔عوام کو جعلی مینڈیٹ اور فارم 47پر بنی حکومت سے خیر کی توقع نہیں۔ انہوں نے کہا کہحکمرانوں کی ملک و قوم کو بند گلی میں دھکیلنے کی کوشش نا قابل فہم اور مایوس کن امر ہے، ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام کرنا ہو گا۔فارم 47والے پاکستان کودرپیش مشکلات میں اضافہ کر رہے ہیں۔یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے کسی کو بھی عوام کے مسائل کے حل سے کوئی غرض نہیں اور نہ ہی قومی سلامتی اور عزت و وقار کی قدر ہے۔ملکی حالات دن بدن ابتر ہوتے چلے جا رہے ہیں۔ آئی پی پیز کے معاملے میں حکومت کی بے بسی دیکھ کر ایسا لگتا ہے جیسے کرپٹ مافیا حکومت کی رٹ سے بہت زیادہ طاقت ہے۔ ملک و قوم کے حالات دگر گوں اور حکمرانوں کے عاقبت نا اندیش فیصلوں کی بدولت معیشت اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے۔ مفادات کی سیاست نے ملک و قوم کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ ظلم و ستم کے اس نظام نے عوام سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے۔