ضلع قنبر شہداد کوٹ،80پولیس مقابلے،3ڈاکوہلاک،16زخمی،رپورٹ

114

 

قنبرعلی خان(نمائندہ جسارت)آئی جی پولیس سندھ غلام نبی میمن کی خصوصی ہدایت کے پیش نظر ایس ایس پی ضلع قنبر شہدادکوٹ محمد کلیم ملک نے گزشتہ تین ماہ کے دوران ضلع قنبر شہدادکوٹ کی ساتوں تحصیلوں میں ملزمان کے خلاف جاری آپریشن کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی ضلع قنبر شہدادکوٹ محمد کلیم ملک نے جاری کردہ کارکردگی رپورٹ کے حوالے سے بتایاکہ گزشتہ تین ماہ کے دوران ضلع قنبر شہدادکوٹ میں89پولیس مقابلے کیے گئے ان پولیس مقابلوں میں سندھ وبلوچستان کے3 خطرناک ڈاکو مارے گئے جبکہ اس دورا ن 16ملزمان کو زخمی کیا گیا اور ان زخمی ملزمان سمیت مجموعی طور پر 81خطرناک عادی ملزمان کو گرفتار کیاگیا، ایس ایس پی نے بتایاکہ مسلح ڈاکوؤں کے 41خطرناک ڈکیت گینگز کا خاتمہ عمل میں لایا گیا ، کارکردگی رپورٹ کے مطابق ملزمان کے خلا ف کریک ڈاؤن آپریشن کے دوران 408اشتہاری ملزمان جبکہ 1351روپوش ملزمان کو گرفتار کیا گیا رپورٹ کے مطابق بغیر لائسنس غیرقانونی اسلحہ رکھنے کے الزام میں 110ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے 4 کلاشنکوف ،2 رائفلز، 15بندوق وریپیٹر ،88 پستول ، ایک ریوالور اور بھاری مقدارمیںگولیاں ، کارتوس ومیگزین برآمد کرکے غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے حامل ملزمان کے خلاف متعلقہ پولیس تھانوں میں اسلحہ ایکٹ کے تحت110 مقدمات رجسٹرڈ کیے گئے، کارکردگی رپورٹ کے مطابق ضلع قنبر شہدادکوٹ پولیس نے ڈرگ ڈیلرز کے خلاف بھرپور کارروائیاں کرتے ہوئے گزشتہ تین ماہ کے دوران 163 منشیات فروش ملزمان کو گرفتارکرکے 150مقدمات درج کرلیے ہیں جبکہ گرفتار ڈرگ ڈیلرز سے 260گرام ہیروئن ، 336کلو481گرام چرس ، 66کلو بھنگ ، 2کلو 192گرام آئس نشہ ، 12لیٹر شراب ، 139کلو اور 472گرام گٹکا ، 34173لیٹر اسمگل شدہ ایرانی ڈیزل اور 1580لیٹر پیٹرول برآمد کیا گیا جبکہ مختلف مقامات پر کارروائیوں کے دوران گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر چوری شدہ اور بزور اسلحہ چھینی گئی گاڑیاں جن میں ایک کوچ ، 4 کاریں ، 4 ٹرک ، 8 ڈمپرز ، 6 مزدا گاڑیاں ، 3 ڈاٹسن ، 12 رکشالوڈر ، ایک چنگچی رکشا ، 114 اسکوٹرز اور 85 قیمتی سیل فونز شامل ہیں جو درج مقدمات میں برآمد کرلی گئیں۔اس حوالے سے ایس ایس پی قنبر شہدادکوٹ محمد کلیم ملک نے پولیس کارکردگی رپورٹ کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ ہم دن رات امن وامان کے قیا م اور عوام کے تحفظ کیلیے جدوجہدکررہے ہیں خطرناک ملزمان کی فوری گرفتاری ،گشت کا عمل بڑھانے اور بین الصوبائی چیک پوسٹوں پر اچھی ساکھ کے حامل پولیس افسران کو مقرر کیاگیاہے انہوں نے اچھی شہرت رکھنے والے پولیس افسران کو اپنی فرنٹ لائن فورس قرار دیا۔ انہوںنے کہاکہ ایس ایچ او کی مبینہ کرپشن اور نااہلی کی وجہ سے پولیس کی ساکھ متاثر ہوتی ہے اس لیے کوشش کرکے اچھے افسر لگائے جارہے ہیں اور اس حوالے سے ہم پولیس تھانوں کی مانیٹرنگ کررہے ہیں تاکہ کرائم ریٹ کو زیرو پر لاسکیں۔ انہوںنے پولیس کو ہدایت کی کہ جرم سرزد ہونے سے پہلے ہی تدارک کے اسباب ضروری ہیں سختی کا رویہ عوام نہیں بلکہ ملزمان کے ساتھ اپنایاجائے مجرم کو اس بات کا پتا ہونا چاہیے کہ اگر گرفتار ہوگئے تو سزا سے نہیں بچ پائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ منشیات کے خلاف مہم میں پکڑے گئے ملزمان کے خلاف سخت ایف آئی آر کا اندراج کیا گیاہے تاکہ کرائے کے گھر لیکر منشیات کا کاروبار کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جاسکے۔