ینگ ٹیچرز ایسوسی ایشن ضلع مہمند کا ایک ہنگامی اجلاس

28

ضلع مہمند(آئی این پی ) ینگ ٹیچرز ایسوسی ایشن ضلع مہمند کا ایک ہنگامی اجلاس گورنمنٹ ہائی سکول بابی خیل میں منعقد ہوا۔ صدر ینگ ٹیچرز ایسوسی ایشن صوبہ خیبر پختونخوا، اقبال شاہ صدر ینگ ٹیچرز ایسوسی ایشن ضلع مہمند مولانا گوہر رحمن نائب صدر ینگ ٹیچرز ایسوسی ایشن ضلع مہمند اور محمد فیاض جنرل سیکرٹری ینگ ٹیچرز ایسوسی ایشن ضلع مہمند نے بطور مہمانان خصوصی شریک ہوئے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا ٹیچرز ریگولرائزیشن ایکٹ 2022 صوبائی اسمبلی سے منظوری کے وقت سی پی فنڈ کے شق کو صوبائی اسمبلی نے ترمیم پاس کرتے ہوئے ختم کیا تھا۔ اور ایکٹ کے مطابق تمام اساتذہ ابتدائی تاریخ تقرری سے ریگولر کرائے گئے اور سینیارٹی سمیت پے اینڈ الاونسز بھی ابتدائی تاریخ تقرری سے دیے گئے۔ لیکن نگران حکومت میں AG آفس نے 15 اگست 2023ء کو ایک غیر قانونی اور خود ساختہ نوٹیفکیشن اکائونٹ آفسز کو بھیجا کہ خیبر پختونخوا ٹیچرز ریگولرائزیشن ایکٹ 2022ء کے تحت جتنے بھی اساتذہ 8 مارچ 2017 ء کے بعد بھرتی ہوئے ہیں ان سب کو سی پی فنڈ میں ڈالا جائے اور ان تمام اساتذہ سے سی پی فنڈ کی کٹوتی بھی کی جائے۔ حالانکہ سی پی فنڈ ایکٹ (سول سرونٹس ایکٹ 1973 ترمیم 2022 میں سیکشن 19 (1) اور (2) کے مطابق یہ قانون اس ایکٹ کے نافذ ہونے کے بعد بھرتی سرکاری ملازمین پر لاگو ہے۔ AG آفس کا یہ اقدام مکمل طور پر غیر قانونی ہے اور صوبائی اسمبلی کے متفقہ پاس کردہ قانون کے خلاف ہے۔ حالانکہ ٹیچرز ریگولرائزیشن آردڑز کے پیرا نمبر 2 میں بھی واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ جو اساتذہ 7 جون 2022 ء سے قبل بھرتی شدہ ہیں تو ان کا پنشن اور گریجوٹی ہوگی۔اس لیٹر کے حوالے سے سیکرٹری ایجوکیشن نے سیکرٹری فنانس کو 28 دسمبر 2023 ء اور اس کے بعد 19 جنوری 2024 کو دوبارہ تفصیل کیساتھ لیٹر بھیجا، ریمائنڈر بھی بھیجے لیکن ابھی تک محکمہ فنانس نےAG آفس کے اس غیر قانونی سرکلر کو ختم نہیں کیا اور سیکرٹری ایجوکیشن کے لیٹرز ابھی تک پینڈینگ میں رکھے ہیں۔ ابھی اسپیشل سیکرٹری فنانس نے 4 جولائی کو اس حوالے سے لیٹر کیا ہے جو کہ سول سرونٹس ایکٹ 1973 ترمیم 2022 ( سی پی فنڈ ایکٹ) کے منافی ہے۔اساتذہ معماران قوم ہیں انہیں روڈوں پر احتجاجوں اور دھرنوں پر مجبور کیا گیا ہے۔