راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک/خبر ایجنسیاں) راولپنڈی کے کمیٹی چوک سمیت موٹروے اور دیگر مقامات پر ہفتے کو پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان سارا دن وقفے وقفے سے جھڑپیں چلتی رہیں، پی ٹی آئی کی رہنما عالیہ حمزہ اور دیگر کارکنان لیاقت باغ پہنچے تو پولیس نے شدید شیلنگ کر کے انہیں پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا۔ تحریک انصاف کا دعویٰ ہے کہ رکاوٹیں کھڑی ہونے کے باوجود عوام بڑی تعداد میں باہر نکلی اور عمران خان سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ علیمہ خان سمیت دیگر رہنماؤں کی ریلیوں پر بھی پولیس کی جانب سے شیلنگ کی گئی جبکہ پی ٹی آئی کارکنوں کی پیش قدمی کو روکا گیا۔ راولپنڈی میں پولیس نے پی ٹی آئی کی رہنما اور ٹکٹ ہولڈر سیمابیہ طاہر سمیت دیگر کارکنان کو گرفتار کیا جبکہ خیبر پختونخوا سے آنے والے قافلوں کو روکنے کے لیے اٹک کے پل کو مکمل سیل کیا گیا جس کے باعث وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے بھی پنڈی پہنچے بغیر اٹک کے پل پر احتجاج ختم کر کے کارکنوں کو واپس جانے کی ہدایت کی۔ برہان میں موٹروے بند ہونے اور شیلنگ پر کارکنوں نے وزیراعلیٰ کی گاڑی کے سامنے احتجاج کیا۔ برہان انٹرچینج بند ہونے پر وزیراعلی گاڑی کے اندر بیٹھ گئے اس پر کارکنان برہم ہوگئے اور مطالبہ کیا کہ پیدل نکلو ہمارے ساتھ آگے چلو۔ مظاہرین نے کہا کہ کارکنان یہاں آنسو گیس کے شیل کھا رہے ہیں اور وزرا گاڑیوں میں بیٹھے ہیں۔ مشتعل کارکنان نے وزیراعلیٰ کی گاڑی کا گھیراؤ کر کے ان سے پیدل ساتھ چلنے کا مطالبہ کیا جس کے دوران وزیراعلیٰ کارکنان پر مشتعل ہوئے اور انہوں نے نازیبا زبان کا استعمال بھی کیا۔ راولپنڈی پولیس نے تحریک انصاف کے کارکنان کے ساتھ احتجاج کی کوریج کرنے والے صحافیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ موبائل فون چھین کر انہیں حراست میں لیا۔ اس کے علاوہ اسلام آباد میں نجی ٹی وی کے رپورٹر کو پولیس اہلکاروں نے زدوکوب کیا تھا۔ احتجاج کے پیش نظر میٹرو بس سروس، تعلیمی ادارے مکمل بند رہے جبکہ مری روڈ کے اطراف میں سارا دن انٹرنیٹ سروس بھی بند رہی۔ انتظامیہ کے اقدامات کی وجہ سے اسپتالوں میں ایمبولینسوں کا راستہ داخلہ بھی بند ہوا جس کے باعث مریض رُل گئے جبکہ شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ دوسری جانب پولیس نے رات بھر سرگرم کارکنوں کے گھروں پر2 سو سے زاید چھاپے مارے ۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجا کو گرفتار کرلیا گیا، دونوں رہنماؤں کو ایچ 13 کے پاس سے گرفتار کیا گیا تاہم کچھ دیر پولیس ٹیم نے بیرسٹر گوہر خان کو چھوڑ دیا۔ بیرسٹر گوہر خان نے بتایا کہ ہمیں پولیس نے ایچ 13 سے گرفتار کیا، سلمان اکرم راجا پولیس کی تحویل میں ہیں۔ہزارہ ایکسپریس وے کے قریب موٹروے کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا، پی ٹی آئی کارکنوں پر پنجاب پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ اسی طرح اعظم سواتی کی قیادت میں آنے والے قافلوں پر پنجاب بارڈر کے اوپر شدید شیلنگ کی گئی۔ بعدازاںتحریک انصاف کے رہنما نے راولپنڈی کے لیاقت باغ میں احتجاج کو ختم کرنے اور کارکنان کو منتشر ہوکر واپس جانے کی ہدایت کردی۔ تحریک انصاف کے رہنما شوکت بسرا نے شہریار ریاض کے ہمراہ میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی میں احتجاج کے لیے نکلنے والے کارکنان پر شیلنگ کی گئی اور ہماری لاشیں گرائی گئیں مگر ہم اپنے قائد کی کال پر یہاں جمع ہوئے۔