حکمراں اشرافیہ اقتدار میں رہنے کیلیے قانون کی حکمرانی اور جمہوریت پر سمجھوتا کر رہی ہے‘ عمران خان

130

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے بانی سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ عدالت عظمیٰ آرٹیکل 63-اے سے متعلق فیصلے کو کالعدم قرار دے کر فلور کراسنگ کی راہ ہموار کرسکتی ہے۔ نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اڈیالہ جیل میں احتساب عدالت میں کرپشن ریفرنس کی سماعت میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ حکمران اشرافیہ اقتدار میں رہنے کیلیے قانون کی حکمرانی اور جمہوریت پر سمجھوتا کر رہی ہے۔ مخصوص نشستوں پرعدالت عظمیٰ کے تفصیلی فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 8 ججوں نے وضاحت کی کہ پارٹی کے انتخابی نشان پر الیکشن کمیشن پاکستان کا فیصلہ ’متعصبانہ‘ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو مخصوص نشستوں سے محروم کر دیا گیا اور ’فراڈ الیکشن‘ کو مبینہ طور پر عدلیہ نے تحفظ فراہم کیا۔ سابق وزیراعظم نے چیف الیکشن کمشنر کو خبردار کیا کہ انجینئرڈ الیکشن کیلیے ان پر آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے 3 انٹراپارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دیا لیکن مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے انٹراپارٹی انتخابات کے معاملے میں ہونے والی بے ضابطگیوں کا کوئی نہیں پوچھتا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ ’3 امپائرز اور 3 کھلاڑی‘ کررہے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے خلاف اتحاد بنانے والی ایم کیو ایم، پیپلزپارٹی، مسلم لیگ (ن) یعنی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) بھی اس میں شامل ہے۔