مسئلہ فلسطین پر مسلم حکمران گونگے اور بہرے بنے بیٹھے ہیں، مولانا فضل الرحمن

187
public assemblies

راولپنڈی:جمعیت علمائے اسلام جے یو آئی  (ف)  کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اسرائیل ایک ناجائز بچہ ہے مسئلہ فلسطین پر مسلمان حکمران نہ صرف اندھے، گونگے اور بہرے بنے بیٹھے ہیں۔

دارالعلوم تعلیم القرآن میں ختم نبوت و شہدا کانفرنس سے خطاب  کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ کچھ لوگ ٹی وی چینلز پر آکر کہتے تھے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنا وقت کی ضرورت ہے ان کے منہ توڑ دینا چاہئے، طاقت حاصل کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے طاقت اسلام کی طاقت ہونی چاہئے لیکن ہم آج یہودیوں کے سامنے جھک رہے ہیں یہ وہ یہودی ہیں جنہیں خیبر سے ہم نے نکالا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل ناسور کی صورت میں عرب کے سینے پر ہے، اسرائیل پاکستان کے قیام کے ایک سال کے بعد بنا لیکن بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے کہا تھا اسرائیل ناجائز بچہ ہے آج بابائے قوم کی بات کیوں نہیں کی جاتی فلسطین میں 50 ہزار سے زائد لوگ شہید کر دئیے گئے امریکا اور نیٹو ممالک سرائیل کی سپورٹ کررہے ہیں ان کے ہاتھوں سے مظلوموں کا خون ٹپک رہا ہے۔

جے یو آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ  پہلے  امریکانے کہا کہ عراق میں خطرناک ہتھیار ہیں پھر آپ نے اپنی غلطی تسلیم کی پھر بھی صدام کو پھانسی دی، امریکا اسرائیل کو خطرناک مہلک ہتھیار دے رہا ہے، میرے پاس کچھ لوگ آئے کہ افغانستان میں خواتین کو تعلیم کا حق نہیں دیا جارہا میں نے کہا خواتین کی تعلیم کی بات کرتے ہو مگر فلسطین میں ظلم تمہیں نظر نہیں آتا فلسطین کے معاملے پر مسلم حکمران گونگے بنے بیٹھیں ہیں ہم صرف نام کے مسلمان رہ گئے ہیں۔