مولانا فضل الرحمان کا اپوزیشن کی جانب سے آئینی ترامیم کا اپنا مسودہ تیار کرنے کا فیصلہ

321
amendments on behalf of the opposition

اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان نے فیصلہ کیا ہے کہ حکومتی اتحاد کی مجوزہ آئینی ترامیم کے حوالے سے اپوزیشن کی طرف سے اپنا الگ مسودہ تیار کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق جمعیت علمائے اسلام اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اجلاس کے دوران ہونے والے تبادلہ خیال اندرونی کہانی سامنے آئی ہے ، جس کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن کی جانب سے آئینی ترامیم کا مسودہ تیار کرنے کافیصلہ کیا ہے، جس کے تحت قانونی و آئینی معاملات کو پیش نظر رکھتے ہوئے سلمان اکرم راجا اور کامران مرتضیٰ مسودہ تیار کریں گے۔

میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اپنا مسودہ اور تجاویز ہمارے ہاتھ آجائیں تو پھر آگے بڑھا جائے گا، جب ہمارے ہاتھ میں کوئی مسودہ ہوگا تو پھر ہی کسی سے بات چیت کی جا سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ کسی ایکسٹینشن کو نہیں مانتا نہ کسی ادارے کے سربراہ کو ایکسٹینشن دینے دیں گے، میری شوریٰ نے کہا کہ حکومت کے ساتھ نہیں جانا اور آئینی ترامیم کو مسترد کرو، مجھے معلوم ہے اس میں بہت ساری چیزیں غلط ہو رہی ہیں۔ پارلیمان کے اندر ووٹ اور باہر عوامی طاقت سے کسی بھی غیر آئینی اقدام کو روکیں گے۔

سلمان اکرم راجا نے کہا کہ ہم جمعے کو احتجاج کر رہے ہیں، اس کے بعد بیٹھیں گے، یہ بانی پی ٹی آئی کو ملٹری کورٹ میں لے جانا چاہتے ہیں۔

جمعیت علمائے اسلام اور پی ٹی آئی کے اجلاس میں آئینی ترامیم پر مشترکہ مسودہ لانے کا فیصلہ ہوا اور ذرائع نے بتایا کہ دونوں جماعتوں کے وکیل رہنما جمعے کو دوبارہ اسلام آباد میں ملاقات کریں گے۔

اپوزیشن کی جانب سے حکومتی آئینی ترامیم کا مسودہ سامنے آنے کے بعد اپنی تجاویز بھی سامنے رکھی جائیں گی۔