واشنگٹن،اسلام آباد(خبر ایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے لیے قرض پروگرام کی منظوری دے دی۔آئی ایم ایف کی ایم ڈی کرسٹالینا جورجیوا کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں پاکستان کا ایجنڈا سر فہرست تھا،ایگزیکٹو بورڈ نے واشنگٹن کے ہیڈ آفس میں ہونے والے اجلاس میں جائزہ مشن اور پاکستان کے درمیان طے پانے والے اسٹاف سطح کے معاہدے اور پاکستان کیلیے 7 ارب ڈالرز قرض پروگرام کی بھی منظوری دی۔ایگزیکٹو بورڈ نے منظوری کے بعد 1.1 ارب ڈالر کی پہلی قسط جاری کرنے کی بھی منظوری دے دی۔ پاکستان کیلیے نیا قرض پروگرام 37 ماہ پر محیط ہوگا۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان کو 30 ستمبر تک 1.1 ارب ڈالر کی پہلی قسط ملنے کا امکان ہے، قرض پروگرام منظوری کے بعد دوسری قسط بھی اسی مالی سال آئے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا قرض 5 فیصد شرح سود سے کم پر ملے گا۔قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی کڑی شرائط تھیں، ہم نے تمام شرائط پوری کر دی ہیں، جن میں سے کچھ کا تعلق چین سے تھا۔نیویارک میں وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات کا دل کی اتھاہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، ان کے تعاون کے بغیر یہ ممکن نہیں تھا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی کچھ شرائط کا تعلق چین سے تھا، چینی حکومت نے ماضی کی طرح دوبارہ پاکستان کا ہاتھ مضبوط کیا۔انہوں نے کہاکہ چینی لیڈر شپ کا شکر گزار ہوں۔علاوہ ازیں وزیرِ اعظم میاںشہباز شریف نے 7 ارب ڈالر کے آئی ایم ایف پیکیج کی منظوری پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے معاشی اصلاحات کا نفاذ تیزی سے جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معاشی استحکام کے بعد معاشی ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے یونہی محنت جاری رکھیں گے پاکستان میں کاروباری سرگرمیوں اور سرمایہ کاری میں اضافہ خوش آئند اور معاشی ٹیم کی محنت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سفارتی محاذ پر کامیابیوں کے ساتھ ساتھ بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں سے ترسیلات زر میں اضافہ ان کے حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی ہے جس پر پاکستانی برادری کے شکر گزار ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اگر یونہی محنت جاری رہی تو انشاء اللہ یہ پاکستان کا آخری آئی ایم ایف پروگرام ہوگا ،وزیرِ اعظم نے آئی ایم ایف پیکیج کے حوالے معاونت فراہم کرنے والے دوست ممالک بالخصوص سعودی عرب، چین اور متحدہ عرب امارات کا شکریہ ادا کیا۔