آئینی عدالت مجبوری اور ضروری ہے‘ بنا کر رہیں گے‘ بلاول کا اعلان

165

کراچی (اسٹاف رپورٹر) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول زرداری نے کہا ہے کہ آئینی عدالت ضروری اور مجبوری ہے اس لیے آئینی عدالت بنا کر رہیں گے، ہمارا عدالتی نظام ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ کراچی میں سندھ ہائیکورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے بلاول زرداری نے کہا کہ آئین سازی اور قانون سازی عدلیہ کے ذریعے نہیں ہوسکتی، 19 ویں آئینی ترمیم عدالت عظمیٰ کی دھمکی کی وجہ سے لانا پڑی مگر اب کچھ بھی ہو میثاق جمہوریت کے مطابق عدالتی اصلاحات لا کر رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم میں ججوں کے تقرر کا وہ طریقہ بدلنا پڑا جو پوری دنیا میں رائج ہے، امریکا میں پوری پارلیمان ججوں کے تقرر کا فیصلہ کرتی ہے، یہی وجہ ہے کہ امریکا میں آج تک مارشل لا نہیں لگا۔ بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ آئینی عدالت ضروری ہے اورمجبوری بھی، اس لیے آئینی عدالت بنا کر رہیں گے تاکہ کسی دوسرے وزیر اعظم کو تختہ دار پر نا چڑھایا جا سکے اور لوگوں کو انصاف مل سکے۔ چیئرمین پی پی نے مزید کہا کہ ایک انصاف دینے والے ادارے نے عدالتی قتل کیا، ضیاء الحق کا دور بینظیر بھٹو نے دیکھا ہر سیاسی کارکن پر تشدد ہوا، شہید بے نظیر کو پتا تھا ہمارا نظام ٹوٹا ہوا تھا، اس وقت افتخار چودھری انقلابی نہیں پی سی او جج تھا، کوئی ڈیم والا جج نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت فیصلہ کیا تھا کہ آئینی عدالت بنے گی لوگوں کو انصاف ملے گا، اس وقت عدالتیں پکوڑوں اور ٹماٹر کی قیمت طے کررہی تھیں۔