اسرائیلی آرٹیکل میں میری تعریف کی گئی، لگتا ہے ان لوگوں کو انگریزی سمجھ نہیں آتی؟ عمران خان

287

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ اسرائیلی آرٹیکل میں میری تعریف کی گئی، لگتا ہے ان لوگوں کو انگریزی سمجھ نہیں آتی؟

اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے حالیہ دنوں میں اسرائیلی اخبار کی جانب سے ان کی تعریفوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ تعریفیں انگریزی کی غلط تفہیم کی بنا پر ہیں۔ میرا موقف آج بھی وہی ہے کہ فلسطین میں جاری نسل کشی قابل مذمت ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اسرائیلی اخبار کی رپورٹ میں ان کی تعریفیں دراصل مسلم امہ اور مغربی ممالک میں ان کی ساکھ کے حوالے سے بات چیت کر رہی ہیں۔ فلسطین کی موجودہ صورتحال میں سیز فائر کے بغیر کوئی بات چیت ممکن نہیں ہے اور دوریاستی حل کی جانب جانا ضروری ہے۔

عمران خان نے شہباز شریف کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امن انصاف سے آتا ہے، مگر موجودہ حالات میں الیکشن میں دھاندلی اور نو مئی کے واقعات میں کارکنوں کی جیل میں بندش نے انصاف کا قتل کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمشنر پی ٹی آئی کو انتخابی میدان میں اتارنے کی اجازت نہیں دے رہے اور الیکشن کی شفافیت کو یقینی بنانے میں ناکام ہیں۔ یہ اقدامات معاشرت اور جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہیں اور ملک کی معاشی مشکلات کو بڑھا رہے ہیں۔

عمران خان نے پارٹی کارکنوں کے لیے لاہور میں جلسے کی رکاوٹوں پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور ہائی کورٹ سے جلسے کی اجازت نہ ملنے کی صورت میں احتجاج کی دھمکی دی۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت عدلیہ کو غیر موثر بنا کر غیر اعلانیہ مارشل لا نافذ کرنا چاہتی ہے اور ان ترامیم کے خلاف اسٹریٹ موومنٹ چلانے کا اعلان کیا۔

عمران خان کا کہنا ہے کہ ان کی پارٹی ہر حال میں اپنے جلسے جاری رکھے گی اور عوامی حقوق کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گی۔