اخبار غزہ و فلسطین

168

یونیسیف کا غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ
اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے (یونیسیف) کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ٹیڈ چیبان نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بچوں کو نشانہ بنانے اور پولیو کو ختم کرنے کے لیے غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل کو ممکن بنایا جانا چاہیے۔ ایک پریس بیان میں اقوام متحدہ کے اہلکار نے بچوں کو تحفظ فراہم کرنے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کام کرنے والے کارکنوں کے لیے حفاظتی اقدامات اور آپریٹنگ طریقہ کار کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کی وجہ سے خاندانوں سے الگ ہونے والے بچوں کی نقل و حرکت اور ان کے خاندانوں سے ملنے کی راہ ہموار کی جائے۔ چیبان نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں صورت حال نمایاں طور پر ابتر ہو چکی ہے کیونکہ بے گھر ہونے والوں کی تعداد 1.7 ملین سے بڑھ کر 1.9 ملین ہو گئی ہے۔ جو علاقے پہلے محفوظ سمجھے جاتے تھے اب وہاں بھی مسلسل بمباری ہوتی ہے۔ اب کوئی محفوظ پناہ گاہ باقی نہیں ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ فضلہ اور غیر صحت بخش حالات کے جمع ہونے سے بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ خاندان کھانا پکانے کے سامان کی تلاش میں کوڑا کرکٹ کھودنے کا سہارا لیتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے اہلکارنے بتایا کہ انسانی امداد کے بہاؤ میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، کیونکہ اگست میں ٹرکوں کے داخلے کی کارروائیاں یومیہ 100 ٹرکوں سے کم ہو کر ستمبر میں صرف 15 ٹرک رہ گئی ہیں۔ اسی تناظر میں چیبان نے ’’ایک گمشدہ نسل کے خطرے‘‘ کے بارے میں خبردار کیا، کیونکہ غزہ میں بچوں نے کئی مہینوں کی پڑھائی کھو دی۔ اسکولوں، اسپتالوں اور اندرونی طور پر بے گھر افراد کے لیے جگہوں پر تباہ کن حملے جاری رہے۔ وزارت صحت کے مطابق 14ہزار سے زیادہ بچے شہید ہوئے۔ امریکی مدد سے اسرائیل 7اکتوبر سے غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے، جس میں 136,000 سے زیادہ فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔

نیتن یاہو سے متعلق آئی سی سی کے فیصلے پر اسرائیل کا اعتراض
اسرائیلی حکام نے ان احکامات کی قانونی حیثیت پر ایک سرکاری اعتراض جمع کرایا ہے جو ہیگ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے جاری کیے جا سکتے ہیں۔ اسرائیل کو خدشہ ہے کہ قابض صہیونی حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاہو اور اس کے وزیر دفاع کو جنگی جرائم کے ارتکاب کے الزام میں بیرون ملک گرفتار کیا جائے گا۔ عبرانی اخبار ’معاریو‘ نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزارت خارجہ نے جمعہ کے روز ہیگ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کے دائرہ اختیار اور اٹارنی جنرل کریم خان کی نیتن یاہو کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی قانونی حیثیت کے بارے میں ایک باضابطہ اعتراض جمع کرایا۔ اسرائیل نے اس تناظر میں دو الگ الگ قانونی اقدامات شروع کیے۔ پہلے میں اس نے وضاحت کی کہ عدالت کے پاس زیربحث مقدمے کے سلسلے میں کوئی اختیار نہیں تھا۔ جب کہ دوسرے میں اس نے کہا کہ کس طرح پراسیکیوٹر نے ضرورت کے مطابق کام کرنے میں ناکام ہو کر عدالت کے آئین اور تکمیل کے اصول کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی۔ وزارت خارجہ نے دعویٰ کیا کہ مختلف ممالک بشمول عدالت کے رکن ممالک کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کی تنظیمیں اور قانونی ماہرین ان مسائل پراسرائیل جو موقف پیش کر چکا اس میں وہ بھی شامل ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل جیسی آزاد اور باعزت عدلیہ والی کسی اور جمہوریت میں سرکاری وکیل سے ایسا امتیازی سلوک نہیں ہوا ہے ۔ تاہم وزارت خارجہ اس بات پر زور دیتی ہے کہ اسرائیل قانون اور انصاف کی حکمرانی کے لیے اپنے عزم پر ثابت قدم ہے۔ خیال رہے کہ 20 مئی کو بین الاقوامی فوجداری پراسیکیوٹر کریم خان نے اعلان کیا کہ وہ اسرائیلی رہنماؤں نیتن یاہو، گیلنٹ اور حماس کی اہم شخصیات کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کا شہدائے قباطیہ کی بے حرمتی کی تحقیقات کا مطالبہ
اقوام متحدہ نے شمالی مقبوضہ مغربی کنارے کے قصبے قباطیہ میں قابض اسرائیلی فوج کے فوجیوں کی جانب سے 3فلسطینیوں کی لاشوں کی بے حرمتی کے مجرمانہ واقعے کی ’شفاف تحقیقات‘ اور ذمے داروں سے باز پرس کا مطالبہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے جمعہ کے روز ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وہ ویڈیو جس میں اسرائیلی فوجیوں کو مقبوضہ مغربی کنارے میں چھت سے لاشیں پھینکتے ہوئے دکھایا گیا ہے وہ گھناؤنا اور غیر انسانی ہے ۔ انہوں نے جمعرات کو پیش آنے والے واقعے کی شفاف تحقیقات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ذمے داروں کو کٹہرے میں لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس مجرمانہ واقعے کی آزادانہ تحقیقات کی جائے۔ قباطیہ کے شہریوں نے دستاویزی بیان میں بتایا کہ قابض فوجیوں نے اسی دن کی صبح سے گھر کا محاصرہ کرنے کے بعد قباطیہ میں ایک مکان کی چھت سے 3فلسطینی شہدا کی لاشیں پھینکیں۔ انہیں چھت پر ایک میزائل حملے میں شہید کیا گیا تھا۔ عینی شاہدین نے مزید کہا کہ اس کے بعد قابض فوج کا بلڈوزر نوکدار دانتوں والی لوہے کی کرین کے ذریعے لاشوں کو لے گیا۔ شہدا کی لاشوں کی اس بے رحمی کے ساتھ توہین کی ویڈیو سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیلیں جس کے بعد عالمی سطح پر قابض فوج پر کڑی تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔

غزہ میں جاری نسل کشی351 واں دن
صیہونی فوج نے امریکی اور مغربی ممالک کی فوجی مدد سے غزہ کی پٹی میں نسلی کشی کی بھیانک مہم جاری رکھی ہوئی ہے۔ 21 ستمبر ہفتے کے روز فلسطینیوں کی نسل کشی کا مسلسل 351 واں روز تھا۔ قابض فوج نے غزہ میں جنگی طیاروں اور توپ خانے سے مزید وحشیانہ حملے کیے ہیں جن میں مزید درجنوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔ قابض طیاروں اور توپ خانوں نے ہفتے کی صبح غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں بمباری کی جس میں گھروں، بے گھر افراد کی پناہ گاہوں اور سڑکوں پر موجود شہریوں کو نشانہ بنایا اوردرجنوں شہری شہید اور زخمی ہوئے۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق خان یونس کے مغرب میں واقع یونیورسٹی کالج کے اندر ایک جگہ پر قابض فوج کی بمباری کے نتیجے میں 2بچے زخمی ہوگئے، جنہیں کویت اسپتال منتقل کیا گیا۔ غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع شہر خان یونس میں ایک گھر پر اسرائیلی قبضے کی بمباری کے نتیجے میں ہفتے کی صبح ایک نوجوان شہید اور دیگر زخمی ہو گئے۔ مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ شہر میں مخیمر خاندان سے تعلق رکھنے والے مکان پر قابض فوج کی بمباری کے نتیجے میں ایک شہری شہید اور
3دیگر زخمی ہو گئے۔ غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع وسطی خان یونس میں واقع ابو طہکے پڑوس میں خیمہ بستی پر قابض فوج کی بمباری کے نتیجے میں 3شہری زخمی ہو گئے۔ سول ڈیفنس کے عملے نے بتایا کہ رات گئے غزہ شہر کے جنوب مشرق میں الزیتون محلے میں حاجی خاندان کے ایک گھر کو قابض فوج نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں تین شہری شہید ہوئے۔ قابض توپ خانے نے وسطی غزہ کی پٹی میں نصیرات کیمپ کے مغرب میں واقع علاقوں پر بمباری کی۔ ایک چھاپے میںنصیرات کے شمال میں واقع نئے کیمپ میں فراض اللہ خاندان کے ایک گھر کو نشانہ بنایا، جس سے اس جگہ پر ایک بڑی آگ بھڑک اٹھی۔ قابض فوج کی فضائیہ کی جانب سے جمعہ کی شام وسطی غزہ کی پٹی کے علاقے نصیرات میں کیمپ ایک پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے۔ سول ڈیفنس سروس نے اطلاع دی ہے کہ اس کے عملے نے نصیرات میں کیمپ ایک میں شہریوں کے ایک گروپ کو اسرائیلی نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک شہری شہید اور ایک شدید زخمی ہوگیا۔ غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس شہر کے جنوب میں واقع علاقے بطن السمین میں رہائشی اپارٹمنٹ پر قابض فوج کی بمباری کے نتیجے میں متعدد شہری شہید زخمی ہوئے۔