میر پور خاص ،ڈاکٹر شاہنواز کنبھرکے قتل کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ

74

میرپورخاص (نمائندہ جسارت) چیئرپرسن سندھ ہیومن رائٹس کمیشن اقبال احمد ڈیتھو مقتول ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کے مبینہ جعلی پولیس انکاؤنٹر اور ماورائے عدالت قتل کی انکوائری کرنے اور بعد کی صورتحال کا جائزہ لینے میرپورخاص پہنچے، سندھ ہائیکورٹ بار اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے بھی واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کی ہلاکت کو ماورائے عدالت قتل قرار دیتے ہوئے اس کی شفاف تحقیقات کر کے ذمہ داران کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیئرپرسن سندھ ہیومن رائٹس کمیشن اقبال احمد ڈیتھو مقتول ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کے مبینہ جعلی پولیس انکاؤنٹر اور ماورائے عدالت قتل کی انکوائری کرنے اور بعد کی صورتحال کا جائزہ لینے میرپورخاص پہنچے جہاں ڈی آئی جی میرپورخاص اور دیگر افسران سے ملاقات کے بعد سرکٹ ہاؤس میں سول سوسائٹی اور میڈیا سے تفصیلی ملاقات میں سندھ ہیومن رائٹس کمیشن کی جانب سے اُٹھائے گئے اقدامات، جاری تفتیش اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے چیئرپرسن اقبال احمد ڈیتھو نے یقین دہانی کرائی کہ سندھ ہیومن رائٹس کمیشن مقتول کے ورثاء کو ہر طرح کا قانونی تحفظ دینے اور ملوث ملزمان کے خلاف شفاف انکوائری کر کے قانونی کارروائی کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کے تحت ہر شہری کو فیئر ٹرائل کا حق حاصل ہے اور سندھ حکومت کی جانب سے لیا گیا ایکشن اس بات کا ثبوت ہے، حکومت کسی بھی قسم کی انسانی توہین اور غیر قانونی اقدامات کی حمایت نہیں کرے گی۔ واضح رہے اس سے قبل چیئرپرسن سندھ ہیومن رائٹس کمیشن نے مقتول کے ورثاء سے مل کر ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کے بعد عمرکوٹ کی انتظامیہ سے متعلقہ ریکارڈ لینے کے بعد میرپورخاص پہنچے تھے، جبکہ چیئرپرسن کی ہدایات پر جوڈیشل ممبر سندھ ہیومن رائٹس کمیشن اپنی ٹیم کے ہمراہ 2 دن تک انکوائری کے لیے موجود رہیں گے۔ دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ بار اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے بھی واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کی ہلاکت کو ماورائے عدالت قتل قرار دیتے ہوئے اس کی شفاف تحقیقات کر کے ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔