اسلام آباد ( نمائندہ جسارت) ایشیائی ترقیاتی بینک نے نکشاف کیا ہے کہ پاکستان کی ماہانہ تجارت پر مبنی منی لانڈرنگ سے متعلق مشکوک تجارتی لین دین کا حجم میں جولائی 2023 سے جون 2024 تک اوسطاً 398 فیصد اضافہ ہوا ہے یہ ڈیٹا پاکستان کے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ (ایف ایم یو) کی طرف سے فراہم کیا گیا تھا جس میں اے ڈی بی ٹریڈ اینڈ سپلائی چین فنانس پروگرام کے ذریعے کیے گئے ایک پائلٹ پروجیکٹ کے تحت کل 40 میں سے 10 سب سے بڑے بینکوں نے شرکت کی اور بنگلا دیش سمیت چار دیگر ممالک میں نئے اعدادوشمار تربیت اور تعاون متعارف کرایا جہاں 143 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ایف اے ٹی ایف نے رپورٹ میںفیڈرل بورڈ آف ریونیو اور دیگر متعلقہ اداروں کی کارکردگی پر عدم اطمنان کا اظہار کرتے ہوئے رپورٹ میں کہا ہے کہ مشکوک تجارت سے منسلک پانچ اشیاء کی نشاندہی کی ہے جن میں شمسی پینل‘ ٹیکسٹائل‘ کیمیکلز‘ چاول اور صنعتی آلات شامل ہیں ان اشیائکو جرائم پیشہ افراد غیر قانونی منشیات جیسی ممنوع اشیاء کو سرحدوں کے آر پار منتقل کرنے کے لئے استعمال کرسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی ویب سائٹ 3 اہم طریقوں کی نشاندہی کرتی ہے جن کے ذریعے جرائم پیشہ تنظیمیں‘ دہشت گردوں کی مالی اعانت کرنے والے اپنی اصل کو چھپانے اور اسے رسمی معیشت میں ضم کرنے کے لیے رقم منتقل کرتے ہیں ۔