امریکا کے سابق صدر اور ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر میں صدارتی انتخاب میں ہار گیا تو اِس کے لیے کسی حد تک یہودی بھی ذمہ دار ہوں گے۔
واشنگٹن میں اسرائیلی امریکن کونسل کی نیشنل میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات پر شدید افسوس ظاہر کیا کہ امریکا میں آباد یہودی اُن پر ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار کملا ہیرس کو ترجیح دے رہے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ معاملات بہت الجھے ہوئے ہیں۔ لوگ اس بات کو محسوس ہی نہیں کر رہے۔ اگر کملا ہیرس امریکی صدر بن گئیں تو صرف دو سال میں اسرائیل کا وجود ختم ہوجائے گا۔ وہ شدید اسرائیل مخالف ہیں۔
ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکا کو پالیسیوں کے معاملے میں بہت متوازن رہنا ہے۔ یہوقت کسی بھی اعتبار سے مہم جُوئی کا نہیں۔ سیاست میں تجربوں کی اب کوئی گنجائش نہیں۔ 2016 کے صدارتی انتخاب میں مجھے امریکی یہودیوں میں سے 30 فیصد کے ووٹ ملے تھے۔ اس وقت امریکا کے 60 فیصد یہودی کملا ہیرس کی حمایت کر رہے ہیں۔
پیو ریسرچ سینٹر کے ایک سروے سے معلوم ہوا ہے کہ امریکا میں آباد یہودیوں میں سے 65 فیصد ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار کی حمایت کر رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں ایک اور تقریب میں بھی شرکت کی جو امریکا میں یہودیوں سے بڑھتی ہوئی نفرت کے حوالے سے تھی۔ انہوں نے اس تقریب میں بھی شکوہ کیا کہ امریکا کے یہودی کُھل کر اُن کی حمایت نہیں کر رہے۔