قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن تبدیل، پی ٹی آئی اراکین سنی اتحاد کونسل کا حصہ

169

اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے الیکشن کمیشن کو خط لکھنے کے بعد قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن تبدیل ہوگئی ہے۔ اس تبدیلی کے تحت پی ٹی آئی کے 80 اراکین کو سنی اتحاد کونسل کا رکن ظاہر کیا گیا ہے۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے 18 ستمبر کو جاری کردہ نئی پارٹی پوزیشن میں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی سے واپس لی گئی نشستوں کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

حکومتی بینچوں پر مسلم لیگ ن کے 110، پیپلز پارٹی کے 69، ایم کیو ایم پاکستان کے 22، ق لیگ کے 5، آئی پی پی کے 4 اور مسلم لیگ ضیا بلوچستان عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کا ایک ایک رکن موجود ہیں۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق حکومتی بینچوں پر 213 اراکین ہیں جبکہ اپوزیشن بینچوں پر سنی اتحاد کونسل کے 80، جے یو آئی کے 8، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ 8 آزاد اراکین، پی کے میپ، بی این پی مینگل، اور ایم ڈبلیو ایم کا ایک ایک رکن شامل ہے۔

ایک آزاد رکن اپوزیشن بینچوں پر موجود ہونے کے باوجود ن لیگ میں شمولیت اختیار کر چکا ہے۔ اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کو 15، پیپلز پارٹی کو 5 اور جے یو آئی کو 5 مخصوص نشستیں ملی تھیں تاہم ان نشستوں کو پارٹی پوزیشن میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔

قومی اسمبلی میں اراکین کی موجودہ تعداد 313 ہے جبکہ خالی اور متنازعہ 23 نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کے بعد یہ تعداد 336 ہو جائے گی۔