جیکب آباد ، جے یو آئی و شہریوں کا بے امنی کیخلاف احتجاج

41

جیکب آباد(نمائندہ جسارت) جے یو آئی اور شہریوں کی جانب سے بڑھتی ہوئی بے امنی اور اغوا کی وارداتوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں بڑھتی ہوئی بے امنی اور اغوا کی وارداتوں کے خلاف جمعیت علما اسلام اور شہریوں کی جانب سے ایک احتجاجی جلوس جے یو آئی کے ضلعی امیر ڈاکٹر اے جی انصاری، مولانا عبدالجبار رند، چاکر خان جکھرانی، تاج محمود امروٹی اور دیگر کی قیادت میں دفتر جے یوآئی سے نکالا گیا مظاہرین نے جلوس نکال کر شہر کے مختلف راستوں پر مارچ کرکے شہر کے اہم ڈی سی چوک اور پریس کلب کے سامنے دھرنے دیکر ایک گھنٹے تک روڈ بلاک کردیاجس کے باعث ٹریفک معطل ہوگئی، مظاہرین نے بے امنی اور اغوا کی وارداتوں کے خلاف نعریبازی کی ، اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ جیکب آباد میں بے امنی کے باعث لوگ شہر چھوڑنے پر مجبور ہوچکے ہیں اور شہریوں کی بڑی تعداد شہر چھوڑ کر چلی گئی ہے، بے امنی کی وجہ سے شہر کا کاروبار مکمل ٹھپ ہوچکا ہے اور اب تو شاہراہوں کے بعدلوگ اپنے گھروں میں بھی غیر محفوظ ہوچکے ہیں، جیکب آباد کے نوجوان صدام بلوچ کو گزشتہ روز اغوا کیا گیا ہے جبکہ کئی سالوں سے معصوم نوید لاشاری اور فضیلہ سرکی ڈاکوؤں کے چنگل میں قید ہیں جن کی بازیابی کے لیے پولیس کی جانب سے کوئی کوشش نہیں کی جارہی۔انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کے رہنماؤں مفتی عبدالشکور کھوسو، عبدالقادر چنا اور دیگر کو اغوا کی کوشش کی گئی اور ان سے لاکھوں روپے کی لوٹ لیے گئے۔جے یو آئی تعلقہ کے امیر مولانا عبدالجبار رند کے بیٹے سے موٹر سائیکل چھینی گئی ہے، ضلع امیر ڈاکٹر اے جی انصاری کے داماد کے گھر میں ڈاکوؤں کی جانب سے داخل ہونے کی کوشش کی گئی ایسے افسوسناک واقعات کے باوجود پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔