تارکین وطن پالتو جانور کھارہے ہیں ، ٹرمپ کے بیان سے امریکی خوفزدہ

43

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تارکین وطن سے متعلق متنازع بیان نے شہریوں کو خوفزدہ کردیا۔ ریاست اوہائیو کے شہر اسپرنگ فیلڈ میں پالتو جانور کھائے جانے کی افواہوں نے خوف و ہراس کا ماحول پیدا کر دیا ہے اور ٹرمپ کے بیان کے بعد شہر سرخیوں میں آنے لگا ہے۔ ریپبلکن صدارتی امیدوار نے کہا کہ کملا ہیرس کی اوپن بارڈر پالیسی کے باعث غیر قانونی تارکین وطن آ رہے ہیں۔ نیویارک میں جلسے سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اسپرنگ فیلڈ میں ہیٹی کے غیر قانونی تارکین وطن پالتو جانور کھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ آئندہ ہفتے اسپرنگ فیلڈ کا دورہ کریں گے، لیکن اسپرنگ فیلڈ کے ریپبلکن میئر نے ٹرمپ کو شہر کا دورہ نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ادھر ٹرمپ کے بیان پر کملا ہیرس کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے جھوٹے بیانات کے باعث اسپرنگ فیلڈ میں خوف کی فضا قائم ہوئی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق اسپرنگ فیلڈ میں زیادہ تر لوگوں کو اس افواہ پر یقین ہے کہ ہیٹی کے لوگ باقاعدگی سے پالتو بلیوں اور کتوں کو پکڑ کر کھا رہے ہیں۔ٹرمپ کی اس حرکت سے ہیٹی کمیونٹی اور مقامی باشندوں کے درمیان تناؤ بڑھ گیا ہے۔ چند سال قبل تک صورت حال یہ تھی کہ اسپرنگ فیلڈ کی آبادی کم ہو رہی تھی اور ہیٹی کے باشندے وہاں اس لیے آئے تھے کیوں کہ کارخانوں میں کام مل رہا تھا اور کاروبار کی لاگت خاصی کم تھی۔ لیکن پھر کئی مسائل کی وجہ سے 2020 ء کی مردم شماری کے مطابق شہر میں ہیٹی باشندوں کی تعداد 12ہزار سے 20ہزار کے درمیان رہ گئی، جو پہلے تقریباً 60ہزار تھی۔ کاروباری مالکان اور مقامی لوگوں نے نئے آنے والوں کا خیر مقدم کیا تھا، لیکن پھر کرائے بڑھنے لگے، مقامی اسکولوں اور اسپتالوں پر دباؤ بہت بڑھ گیا اور خطرناک ڈرائیوروں کی شکایت بڑھنے لگی۔ حالیہ ہفتوں میں بلیوں کو کھانے کی افواہیں پھیل گئیں، جن کی شروعات ایک یوٹیوب کلپ کے ساتھ ہوئی۔ دوسری طرف مقامی پولیس نے تاحال پالتو جانوروں کو کھانے کا کوئی کیس درج نہیں کیا ہے، کچھ کیسوں میں بلی کے اغوا کے ثبوت کے لیے انعامات کی پیش کش بھی کی گئی ہے لیکن پالتو جانوروں کے کھانے کا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا۔