لیاری نرسنگ طلبہ کے والدین کا عبدالرشید کی قیادت میں پریس کلب پر احتجاج

123
لیاری نرسنگ کالج کے طلبہ اور ان کے والدین سید عبدالرشید کی قیادت میںپریس کلب پرمظاہرہ کررہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی پریس کلب کے باہر مظاہرین سے خطاب میں سابق ایم پی اے اور امیر جماعت اسلامی ضلع کراچی جنوبی سید عبدالرشید نے کہاکہ لیاری نرسنگ کالج پر لیاری جنرل اسپتال کے غنڈہ عناصر قابض ہونا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہ شبانہ بلوچ سابق پرنسپل لیاری نرسنگ کے طلبا کے مشاہرے کھاتی تھی۔ شبانہ بلوچ کو وزیر صحت عذرا پیچوہو نے بدعنوانی پر لیاری سے بے دخل کیا تھا۔ سید عبدالرشید نے کہاکہ عذرا پیچوہو کس منہ سے کہہ رہی ہیں کہ یہ لیاری نرسنگ میں فیک ڈومیسائل کاایشو ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالبعلم کا فیک ڈومیسائل نہیں‘ پہلے ضلع غربی تھا اب کیماڑی بن گیا تو ڈومیسائل فیک کیسے ہوگیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عذیرلعل دونمبر جعلی ڈگری کے ذریعے گریڈ 2 سے گریڈ18تک پہنچ گیا۔ انہوں نے کہاکہ وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو سب جانتی ہیں۔ عذیر لعل عدالتی حکم امتناع پر بیٹھاہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لیاری جنرل اسپتال، بے نظیر میڈیکل کالج اور لیاری نرسنگ کا مسئلہ صرف کرپشن ہے۔ انہوں نے کہاکہ پرنسپل میڈیکل کالج انجم رحمن ، پی آر او عذیر لعل اور شبانہ بلوچ نے لیاری جنرل اور اس میں موجود اداروں پر قبضہ کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیرصحت کی سرکاری رٹ بھی اس گینگ کے سامنے معنی نہیں رکھتی۔ انہوں نے کہاکہ آج طلباکے والدین سراپا احتجاج ہیں‘ یہ اپنے بچوں کو پڑھنے لیاری بھیجتے ہیں جہاں ان کو خون میں نہلا یا گیا۔ انہوں نے کہاکہ لیاری نرسنگ کالج میں لیاری سمیت کیماڑی‘ بلدیہ‘ میٹروول‘ بنارس‘ شیرشاہ کے بچے پڑھتے ہیں۔ کس کو حق ہے ان پر تعلیم کے دروازے بند کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ طلباکے ساتھ کھڑا تھا، کھڑا رہوں گا۔ انہوں نے کہاکہ پولیس کو مہلت دے رہا ہوں کہ ان کرمنلز کے خلاف مقدمہ درج کرے‘ ہم عدالت بھی جارہے ہیں‘ سخت مزاحمت کریں گے۔ مظاہرے سے خطاب میں لیاری نرسنگ کالج کے طلبہ کے والدین کا کہنا تھا کہ جعلی ڈگری اور جعلی ڈومیسائل پر بے نظیر میڈیکل کالج اور لیاری جنرل ہسپتال میں بھرتی گھوسٹ ملازمین فوری کو برطرف کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ جعلی ڈومیسائل کا کاروبار کرنے والے سندھ گورنمنٹ کے برطرف ملازم عزیر لعل کو گرفتار کیا جائے۔ ان کا کہناتھاکہ سید عبدالرشید سابق ایم پی اے و نرسنگ اسٹوڈنٹ پر قاتلانہ حملہ کرنے والے عزیر لعل، شبانہ اور انجم رحمن کو فوری گرفتار کیا جائے۔ ان کے والدین کاکہناتھا کہ نرسنگ اسٹوڈنٹ و سابق ایم اے سید عبدالرشید پر حملہ کرنے والوں پر مقدمہ درج کیا جائے۔ طلبا کے والدین کا موقف تھا کہ ہمارے بچوں کے ڈومیسائل جعلی نہیں ہیں‘ عذیر لعل سمیت دیگر ملازمین جعلی ڈگریوں پر بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر صحت ثابت کردیں کہ ڈومیسائل جعلی ہیں تو ہم اپنے بچوں کو نکال لیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ان کی پیدائش کراچی کی ہے‘ کراچی یونیورسٹی سے پڑھا‘ پی ایس ایف میں رہا۔ نرسنگ اسٹوڈنٹ واجد کے والد نے کہاکہ این ڈی خان اور ساتھی اسحاق کے ساتھ سیاسی و جمہوری جدوجہد کی، لیاری نرسنگ کے طلبا کے والدین نے کہا کہ سابق ایم پی اے جماعت اسلامی سید عبدالرشید کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ہمارے بچوں کی سرپرستی کی اور کھڑے ہیں۔ دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی ان طلبا کے ساتھ کھڑاہونا چاہیے۔