کراچی میں پانی و سیوریج کی بدترین صورتحال،جماعت اسلامی کے وفد کی ایم ڈی واٹرکارپوریشن سے ملاقات

60

کراچی(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کی قیادت میں جماعت اسلامی کے وفدنے ایم ڈی واٹر کارپوریشن صلاح الدین اور سی ای او اسد اللہ خان سے واٹر بورڈ ہیڈ آفس میں ملاقات کی اور شہر میں پانی کی قلت و سیوریج کے ناقص نظام اور عوام کی مشکلات و مسائل سے آگاہ کیا۔ وفد میں نائب امیر جماعت اسلامی کراچی انجینئر سلیم اظہر، سیکرٹری کراچی توفیق الدین صدیقی، ڈپٹی سیکرٹری کراچی و ڈپٹی پارلیمانی لیڈر بلدیہ عظمیٰ کراچی قاضی صدر الدین، منظر عالم ودیگر بھی شامل تھے۔ منعم ظفر خان نے کہا کہ اس وقت شہر میں نکاسی و فراہمی آب کی بدترین صورتحال ہے جس سے پورا شہر متاثر ہے ،کارپوریشن کا عملہ نہ ہونے کے برابر ہے، طے کیا گیا تھا کہ ٹاؤن کی سطح پر کوآر ڈی نیشن کے لیے ایکسین فراہم کیے جائیں گے جس سے مسائل حل ہوں گے، تاہم ابھی تک کوئی خاطر خواہ کام نہیں ہوسکا۔ ٹاؤن چیئر مینز اور ایکسین کے درمیان کوآرڈی نیشن کی شدید ضرورت ہے تاکہ مسائل جلد از جلد حل ہوسکیں۔ایم ڈی واٹر کارپوریشن صلاح الدین نے کہا کہ ٹاؤن کی سطح پر ہم نے بجٹ بنالیا ہے، بجٹ ایکسین خود سے خرچ نہیں کرے گا بلکہ وہ مسائل کی نشاندہی کرے گا اس کے بعد ہم کلیریفکیشن کریں گے ۔ ٹاؤن کی سطح پر جو بھی مسائل ہیں ان کو حل کریں گے۔ آپ ہمیں مسائل کی لسٹ فراہم کردیں ۔ ہمارے پاس سال میں 20 سے 25 ہزار گٹر کے ڈھکن بنانے کی گنجائش ہے ، تمام ٹاؤنز اور یوسیز کی جانب سے مطلوبہ تعداد آجائے گی تو ہم تیار کریں گے۔ ہم ٹاؤن چیئرمینز کے ساتھ ایکسین کی کوآرڈی نیشن کمیٹی بنالیتے ہیں تاکہ مسائل حل ہو سکیں ۔ اسد اللہ خان نے کہا کہ ڈملوٹی پمپنگ اسٹیشن پر 18 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے ہم نے کے الیکٹرک سے لوڈ شیڈنگ فری کرنے کا کہا ہے لیکن کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا۔ 18 گھنٹے مستقل ڈیزل سے پمپنگ اسٹیشن چلانا ممکن نہیں ہے۔ملاقات میں انجینئر سلیم اظہر نے کہا کہ سیوریج کی لائنوں میں لیکجز ہیں جس کی وجہ سے جگہ جگہ پانی کھڑا ہو جاتا ہے۔ بنیادی مسئلہ متعلقہ افسران کے کوآرڈی نیشن کا ہے جو کہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ توفیق الدین صدیقی نے کہا کہ ڈملوٹی پمپنگ اسٹیشن پر گزشتہ 3 ماہ سے ڈیزل نہیں دیا گیا جس کا نتیجہ یہ ہے کہ ماڈل کالونی اور ملیر کے بیشتر حصوں میں پانی دستیاب نہیں ، سیوریج کی لائنیں بوسید ہ ہیں اور گلیاں ٹوٹ گئیں ہیں۔ ہمیں گٹر کے ڈھکن نہیں دیے جاتے ہیں۔ کم و بیش تمام یوسیز کی یہی صورتحال ہے۔قاضی صدر الدین نے کہا کہ جماعت اسلامی کے ٹاؤن چیئر مین واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے عملے کے ساتھ مل کر ٹاؤن کے بجٹ کے لاکھوں روپے خرچ کررہے ہیں، ٹائون کے بجٹ کا بہت بڑا حصہ سیوریج نظام کو ٹھیک کرنے پر لگا دیا جاتاہے ۔ گٹر کے ڈھکن کی فراہمی کے لیے کوئی واضح پالیسی موجود نہیں ہے۔ پی آئی بی، لیاقت آباد، نیو کراچی، اورنگی ، کورنگی ، بلدیہ ٹائون و دیگر علاقوںمیں لیکجز اور سیوریج کے بہت زیادہ مسائل ہیں۔