قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

115

اب میرے اور ان کے درمیان دو ٹوک فیصلہ کر دے اور مجھے اور جو مومن میرے ساتھ ہیں ان کو نجات دے‘‘۔ آخرکار ہم نے اس کو اور اس کے ساتھیوں کو ایک بھری ہوئی کشتی میں بچا لیا۔ اور اس کے بعد باقی لوگوں کو غرق کر دیا۔ یقینا اس میں ایک نشانی ہے، مگر ان میں سے اکثر لوگ ماننے والے نہیں۔ اور حقیقت یہ ہے کہ تیرا رب زبردست بھی ہے اور رحیم بھی۔ عاد نے رسولوں کو جھٹلایا۔ یاد کرو جبکہ ان کے بھائی ہودؑ نے ان سے کہا تھا “کیا تم ڈرتے نہیں؟۔ میں تمہارے لیے ایک امانت دار رسول ہوں۔ لہٰذا تم اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو۔ (سورۃ الشعراء:118تا126)

نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس مومن نے کسی مومن کو بھوک کی حالت میں کھانا کھلایا تو اللہ تعالیٰ اُسے جنت کے پھل کھلائے گا، اور جس مؤمن نے کسی مؤمن کو اس کی حالت پیاس میں پانی پلایا تو اللہ اس کو جنت کی سربستہ شراب پلائے گا۔ اور جس مومن نے کسی مومن کو برہنگی کی حالت میں لباس دیا تو اللہ تعالیٰ اسے جنت کا سرسبز ریشمی لباس زیب تن کرائے گا۔
(ابوداود، ترمذی)