نواب شاہ (نمائندہ جسارت)صدر مملکت آصف علی زرداری کا ارسا اجلاس میں بیٹھنا باعث شرم اور سندھ دشمنی کے مترادف ہے، گیارہ جماعتی اتحاد ریورسسٹم پر چھ کینال
بنانے کے منصوبہ کے خلاف 19 ستمبر کو ہر ضلع میں احتجاج کریگا ،سندھ کی زمینیں بنجر کرنے کی اجازت ہم کسی کو نہیں دینگے ،سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے مرکزی صدر سید زین شاہ نے ارسا ایکٹ میں غیر آئینی ترمیم کے خلاف مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گیارہ جماعتوں پر مشتمل اتحاد نے دریائے سندھ بچاو¿ تحریک بنائی ہے،صدر پاکستان آصف علی زرداری نے ائین سے تجاوز کرکے دریائے سندھ سے چھ کینال نکالنے کی بات کی ہے جو سندھ کے عوام سے دشمنی ہے ،ارسا ایکٹ میں ترمیم کرکے پاکستان کے انڈس ریور سسٹم کو نقصان پہنچانے کی اجازت کسی کو نہیں دینگے، انڈس ریور سسٹم کے تحت دریائے سندھ، چناب، راوی، ستلج اور نیلم سے زرعی زمینیں سیراب ہوتی ہیں ،پاکستان کے کینال اور نہروں میں 1990 کے بعد سے پانی کی شارٹیج ریکارڈ پر ہے، پانی سمندر برد نہ ہونے کی وجہ سے ہزاروں ایکڑ زمین سمندر برد ہورہی ہے، سید زین شاہ نے کا کہنا تھاکہ ارسا آئین میں ترمیم کرکے چھ کینال بنانے کا فیصلہ ملک کے خلاف سازش ہے،منصوبہ کے تحت صدر مملکت آصف علی زرداری دریائے سندھ پر دو کینال سندھ میں دو کینال پنجاب،ایک خیبر پختونخوا اور ایک بلوچستان میں کینال بنانا چاہتے ہیں، 2024 کے انتخابات میں آصف علی زرداری نے اقتدار کے لیے دریائے سندھ کا سودا کیا، آصف علی زرداری سودے بازی کے تحت کینال بنانے کے لیے سندھ کے لوگوں کا معاشی نقصان کررہے ہیں ،ہمارا مطالبہ ہے کہ ارسا کو صدر مملکت کے ماتحت نہ کیا جائے ،حکومت دریاو¿ں پر چھ کینال بنانے کے فیصلے کو واپس لے، کینال بنائے گئے تو سندھ کی لاکھوں ایکٹر زمین دس سال بعد بنجر ہو جائیگی جو ہم نہیں ہونے دینگے ،ہم سندھ کی معدنیات اور دریائے سندھ کے پانی پر ڈاکا زنی کی اجازت ہرگز کسی کو نھی دینگے۔
زین شاہ