مجوزہ ترمیم کیخلاف کراچی میں وکلا ایکشن کمیٹی کا احتجاج،عدالت عظمیٰ میں درخواست دائر

89

کراچی /اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کراچی سٹی کورٹ میں وکلا ایکشن کمیٹی نے مجوزہ آئینی ترامیم کیخلاف احتجاج کیا ہے۔ وکلا ایکشن کمیٹی نے احتجاج میں اپنے 3مطالبات سامنے رکھے، جس میں سے پہلے میں مطالبہ کیا گیا سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ کے بطور چیف جسٹس تقرر کا نوٹیفکیشن نکالا جائے۔ وکلا نے کہا کہ عدلیہ آئینی ترمیم عدالت عظمیٰ کی آزادی پر حملہ ہے۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری بحال کی جائے۔ احتجاج میں کراچی بار کے صدر اور جنرل سیکرٹری بھی شریک ہوئے۔علاوہ ازیں حکومت کی جانب سے مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف عدالت عظمیٰ میں درخواست دائر کر دی گئی۔ عدالت عظمیٰ میں درخواست عابد زبیری، شفقت محمود، شہاب سرکی، اشتیاق احمد خان، منیر کاکڑ و دیگر کی جانب سے دائر کی گئی جس میں وفاق، چاروں صوبوں، قومی اسمبلی، سینیٹ و دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ مجوزہ آئینی ترمیم کو غیر آئینی قرار دیا جائے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ مجوزہ آئینی ترمیم کو اختیارات کی تقسیم اور عدلیہ کی آزادی کے خلاف قرار دیا جائے، وفاقی حکومت کو آئینی ترمیم سے روکا جائے، مجوزہ آئینی ترمیم کو کالعدم قرار دیا جائے، عدلیہ کی آزادی، اختیارات اور عدالتی امور کو مقدس قرار دیا جائے۔ درخواست میں مزید استدعا کی گئی کہ پارلیمنٹ اگر آئینی ترمیم کر لے تو صدر مملکت کو دستخط کرنے سے روکا جائے۔