بھارتی وزیر کی لاکھوں مساجد غیر قانونی قرار دے کر مسمار کرنے کی دھمکی

177

نئی دہلی:بھارتی وزیر نے لاکھوں مساجد کو غیر قانونی قرار دے کر مسمار کرنے کی دھمکی دی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق مودی سرکار کے وزیر ٹیکسٹائل گری راج نے کہا ہے کہ بھارت مں تین لاکھ سے زیادہ مساجد کو غیر قانونی قرار دے کر اگر گرنا پڑا تو ہم مسمار کردیں گے۔

گری راج نے مودی سرکار کے ہندوتوا ایجنڈے کی ترویج کرتے ہوئے روایتی مسلم دشمنی کا کھلم کھلا اظہار کرتے ہوئے دھمکی دی کہ بھارت بھر میں اس وقت کم و بیش تین لاکھ مساجد ہیں، جو غیر قانونی ہیں۔ گری راج کے مطابق شملہ کی طرح اگر یہ تین لاکھ مساجد بھی گرانے پڑیں تو دیر نہیں کریں گے۔

واضح رہے کہ بھارت میں نریندر مودی کا تیسرا دور اقتدار بھی اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے لیے زندگی اجیرن بنانے کا دور ہے۔ مودی ہندو انتہا پسند سیاسی جماعت بی جے پی کی مسلم نفرت پر مبنی پالیسیوں کو بڑھاوا دیتے ہوئے حکومت کررہے ہیں جب کہ ان کے وزرا بھی اکثر مسلمانوں کے خلاف زہر الگتے رہتے ہیں۔

مودی کے دور میں کئی مساجد مسمار کی جا چکی ہیں، گجرات فسادات سمیت کئی ریاستوں میں مسلمانوں کو ہجوم کے ہاتھوں تشدد کرکے قتل کیا جا چکا ہے، اسی طرح گئو رکھشا کے نام پر بھی مسلمانوں پر سرعام تشدد اور انہیں قتل کرنے کے کئی واقعات ہو چکے ہیں جب کہ  مسلم شناخت رکھنے والی تاریخی عمارتوں اور مقامات کے نام بدلنے کی مہم بھی بھارت میں جاری ہے۔