لیاری نرسنگ اسپتال کے طلبہ و سابق ایم پی اے سید عبد الرشید پر حملے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

150

کراچی:لیاری جنرل اسپتال میں نرسنگ طلبہ اور سابق ایم پی اے و امیر جماعت اسلامی ضلع جنوبی سید عبدالرشیدپر اسپتال پر قابض گینگسٹرز اور دہشت گردوں کے حملے اور پولیس کے مجرمانہ رویے کے خلاف کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

مظاہرے سے جماعت اسلامی کراچی کے سیکرٹری توفیق الدین صدیقی، رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق، جماعت اسلامی ضلع جنوبی کے نائب امیر سفیان دلاور و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

توفیق الدین صدیقی نے مطالبہ کیا کہ لیاری نرسنگ اسپتال کے طلبہ اور عبدالرشید پر حملے میں ملوث افراد کو گرفتار کیاجائے،گرفتار طلبہ کو فوری رہا کیاجائے،لیاری جنرل اسپتال سے پیپلز پارٹی کے گینگسٹرز کا قبضہ ختم کیا جائے،لیاری نرسنگ کالج میں غیر قانونی تعینات سابق پرنسپل شبانہ بلوچ کو فوری برطرف کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پرنسپل میڈیکل کالج ڈاکٹر انجم رحمان،عذیر لعل،شبانہ بلوچ اور دیگر نے لیاری جنرل اسپتال کو اپنا اکھاڑہ بنا رکھاہے۔سابق ایم پی اے وامیر ضلع جنوبی سید عبدالرشید کو طلبہ کے ساتھ اظہار یکجہتی پر تشدد کرکے زخمی کیا گیا اورلیاری نرسنگ کے طلبہ کو یر غمال بنایا گیاہے ان کی پشت پر صرف سید عبدالرشید تنہا نہیں پوری جماعت اسلامی کھڑی ہے۔

رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے کہا کہ وزیر صحت کہتی ہیں کہ شبانہ بلوچ نرسنگ کالج میں تعینات نہیں پھر وہ وہاں کیسے پرنسپل آفس کو استعمال کرتی ہے؟۔ لیاری جنرل اسپتال اور نرسنگ کالج عوام کاہے اس پر کسی کاقبضہ برداشت نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ نرسنگ کالج کے طلبہ کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔سندھ حکومت آخر کب تک غنڈہ عناصر کو کھلی چھوٹ دیتی رہے گی؟۔یہ ناقابل برداشت ہے کہ طلبہ کو اغوا کیا جائے اور حق کی آواز اُٹھانے والوں پر تشدد کیا جائے۔