مسلسل بارشوں کی وجہ سے تاج محل کی چھت میں شگاف

230

آگرا : گزشتہ تین دنوں سے آگرا میں مسلسل مون سون بارشوں کی وجہ سے تاج محل کی چھت میں شگاف پیدا ہوگیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، مسلسل بارشوں کی وجہ سے تاج محل کی مرکزی گنبد سے پانی ٹپکنے لگا ہے۔ مزید برآں، یادگار کے قریب واقع باغات بھی پانی میں ڈوب گئے ہیں۔

حکومتی  سیاحتی رہنما نے بتایا کہ گنبد سے ٹپکتا ہوا پانی شاہ جہاں اور ان کی بیوی کے مقبروں والے کمرے تک پہنچ چکا ہے۔

بھارت کے آثارِ قدیمہ کے سروے کے ایک اہلکار نے شگافوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ڈرون کیمروں نے متاثرہ گنبد کا جائزہ لیا ہے اور کوئی نقصان نہیں پایا۔

آثارِ قدیمہ کے سروے کے سینئر اہلکار راج کمار پٹیل نے کہا کہ “مین مزار کے اندر نمی دیکھی گئی ہے۔ گنبد کی پتھروں میں شاید کوئی بال کی طرح دراڑ ہو، جس کی وجہ سے یہ پانی ٹپک رہا ہے۔”

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ تاج محل کی مرمت اور باغات سے پانی کی نکاسی کا عمل بارش رکنے کے فوراً بعد شروع کر دیا جائے گا۔

تاج محل، جو اتر پردیش ریاست کے آگرا میں واقع ہے، ایک یونیسکو ورلڈ ہیریٹیج سائٹ ہے۔ یہ مغل شہنشاہ شاہ جہاں نے اپنی پسندیدہ بیوی ممتاز محل کے لیے مکتبہ بنایا تھا۔

تاج محل بھارت کے سب سے مشہور مقامات میں سے ایک ہے، جس کا دورہ بہت سے عالمی رہنماؤں اور معروف شخصیات نے کیا ہے، جن میں شاید سب سے مشہور شہزادہ چارلس اور لیڈی ڈیانا شامل ہیں۔ حالیہ دنوں میں، سابق وزیراعظم بورس جانسن اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اپنے سرکاری دوروں کی فہرست میں اس یادگار کو شامل کیا ہے۔

یہ پہلی بار نہیں ہے کہ تاج محل کی دیکھ بھال اور مرمت پر خدشات ظاہر کیے گئے ہیں۔ مورخین نے عمارت کے ارد گرد ہوا اور پانی کی آلودگی کی ناقص انتظامیہ کو یادگار کے بتدریج پیلا ہونے کا سبب قرار دیا ہے، جس سے اس کے چمکدار سفید سنگ مرمر کی شان کم ہو گئی ہے۔